جناح ایونیو بلیوایریا میں پولیس اورتحریک انصاف کے کارکنان میں آنکھ مچولی جاری رہی، فائل فوٹو
جناح ایونیو بلیوایریا میں پولیس اورتحریک انصاف کے کارکنان میں آنکھ مچولی جاری رہی، فائل فوٹو

پی ٹی آئی کا احتجاج؛ برہان انٹرچینج اور ڈی چوک پر پولیس کی شیلنگ،درجنوں گرفتار

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث شہراقتدار میدان جنگ کا منظرپیش کرنے لگا،مختلف مقامات پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان آمنے آئے، جبکہ کہیں کہیں آنکھ مچولی لگی رہی۔

پولیس کی  جانب سے جناح ایونیو چائنہ چوک کے قریب تحریک انصاف کے کارکنوں پر شیلنگ کی گئی،جناح ایونیو بلیوایریا میں پولیس اورتحریک انصاف کے کارکنان میں آنکھ مچولی جاری رہی۔

فیض آباد کے مقام پر پولیس کی  جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کی گئی جبکہ کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا،پی ٹی آئی کارکنان وقفے وقفے سے بلیو ایریا میں اکٹھے ہوئے،ایکسپریس وے پر سوہان کے قریب پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپیں ہوئیں،راولپنڈی کے علاقے شمس آباد میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کی۔

ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے احتجاج پر انتظامیہ نے اسلام آباد آنے والے تمام راستے سیل کر دیے جس کے سبب راولپنڈی سے اسلام آباد کا رابطہ منقطع ہوگیا، برہان انٹرچینج پر کے پی سے آئے قافلے اور ڈی چوک پر آئے کارکنوں پر پولیس نے شیلنگ کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے کارکنان پہنچنا شروع ہوگئے جس پر پولیس نے کارکنان پر شیلنگ کردی۔ اطلاعات ہیں کہ ڈی چوک سے مزید چار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے بعد ڈی چوک سے گرفتاریوں کی تعداد چھ ہوگئی جبکہ مجموعی طور پر مختلف جگہوں سے گرفتار کیے گئے کارکنوں کی تعداد بیس سے زائد ہوگئی۔

پولیس نے خواتین سمیت متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا جبکہ برہان انٹرچینج پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ جاری ہے، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کے قافلے کنٹینرز ہٹا کر ڈی چوک کی جانب بڑھنا شروع ہوگئے۔

پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر آج احتجاج کرنے جارہی ہے، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ پنجاب کے ضلع اٹک کے مقام پر چھچھ پہنچ گیا۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے ڈی چوک پر احتجاج کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی خواتین نے ڈی چوک اسلام آباد کا رخ کرلیا۔

خواتین نے ہاتھوں میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جبکہ پولیس نے خواتین کو حراست میں لے لیا۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث شہراقتدار میں شاہراہوں کی بندش کے ماضی کے سب ریکارڈ ٹوٹ گئے، اسلام آباد کو مکمل سیل کردیا گیا۔

راولپنڈی سے آنے والوں کے لیے تو کنٹینر لگائے گئے اسلام آباد کے باسیوں کی نقل حرکت بھی محدود کردی گئی، ریڈ زون سیل، تعلیمی ادارے اور مرکزی شاہراہیں بند، موبائل فون سروس اور میٹرو سروس بھی معطل کردی گئی۔

داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینرز لگائے جانے کے باعث گاڑی تو ناممکن جبکہ موٹرسائیکل والے بھی راستے تلاش کررہے ہیں جبکہ جگہ جگہ پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔

دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ڈی چوک پر پہنچنے والے پی ٹی آئی کارکن سمیت کئی افراد کوحراست میں لے لیا۔

اسلام آباد کے داخلی راستے موٹروے چوک ، ٹی چوک ، 26 نمبر چنگی ، فیض آباد اورمری سے آنے والے راستے بند ہیں،

اسلام آباد پولیس کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شہریوں سے گزارش ہے کسی بھی غیرقانونی عمل کاحصہ نہ بنیں،امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب راولپنڈی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں 16 گھنٹے سے بند ہیں جس کے باعث پبلک ٹرنسپورٹ سڑکوں پر موجود نہیں، راستوں کی بندش سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، کنٹینرز اور رکاوٹوں کے باعث موٹرسائیکل سوار بھی پریشان ہیں۔