آئی جی اسلام آباد نے میری ذاتی گاڑی توڑی، اسلحہ لیا، سامان لے گئے سب معاف ہے،فائل فوٹو
آئی جی اسلام آباد نے میری ذاتی گاڑی توڑی، اسلحہ لیا، سامان لے گئے سب معاف ہے،فائل فوٹو

علی امین گنڈا پورکی گمشدگی کا ڈرامہ ختم، اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی میں پہنچ گئے

پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اچانک ڈرامائی طور پر صوبائی اسمبلی میں پہنچ گئے اراکین اسمبلی علی امین کو اچانک دیکھ کر حیران رہ گئے۔

علی امین گنڈاپور نے صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے یہ سب اکھٹے ہوئے ہیں، مجھے اپنے ارکان اور ہاؤس پر فخر ہے، میں پورے ملک کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں جلسہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی، ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا، بیانات دلوائے گئے، حکومت کو کس کا خوف ہے، کیوں جلسےکی اجازت نہیں دیتی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں مولانا فضل الرحمن اور بلاول نےاحتجاج کیے، ہماری حکومت نے کسی کو احتجاج اور ریلی سے نہیں روکا۔ان کا کہنا ہے کہ ’یہ سمجھ رہے تھے ہم ڈی چوک نہیں پہنچ سکیں گے لیکن ہم نے پہنچ کر دکھایا ہے۔

علی امین گنداپور نے کہا کہ یہ ہمیں مویشی منڈیوں میں جلسوں کی اجازت دیتے ہیں، کیا ہم جانور ہیں؟ رکاوٹوں کے باوجود ہم ڈی چوک پہنچے، ہمیں ایک ایک کلومیٹر کے فاصلے پر کنٹینرز ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد نے میری ذاتی گاڑی توڑی، اسلحہ لیا، سامان لے گئے سب معاف ہے، لیکن خیبرپختونخوا ہاؤس کی چیزیں توڑنے کا ناصرف یہ حساب دے گا بلکہ بنا کر بھی دے گا۔ انہوں نے ابھی تک کے پی ہاؤس میں بندے بٹھائے ہوئے ہیں، یہ آئی جی گالی دے کر کہتا ہے کہاں ہے تمہارا وزیر اعلیٰ، ’اوئے آئی جی تیرا باپ یہاں اسمبلی میں کھڑا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں رات بھر کے پی ہاؤس میں ہی تھا، انہوں نے چار چھاپے مارے، لیکن اللہ برحق ہے۔ میں خالی جیب تھا، میرے پاس ایک روپیہ نہیں تھا، 12 اضلاع پار کرکے یہاں پہنچا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اس فلور پر آکر معافی مانگے گا، ورنہ اس کیخلاف ایف آئی آر کروائیں گے، ’وہ ایف آئی آر پر پیش نہیں ہوگا تو جہاں پر ہوگا اپنی بے عزتی کا بدلہ لے کر دم لیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مخالفین کو بار بار موقع دے رہے ہیں کہ ملک کی سالمیت کی خاطر اصلاح کرلو۔علی امین کا کہنا تھا کہ ’مجھے کسی نے نہیں بتایا کہ مجھ پر ایف آئی آر درج ہے اور کس بات کی ایف آئی آر؟ کیا جرم کیا تھا میں نے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ جاری ہے اور ہم یہ جنگ مرتے دم تک لڑیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میری آج کی بات کے بعد ’اگر فیصلہ سازوں نے صحیح سوچ کی طرف قدم نہیں بڑھایا تو سمجھ جانا پوری قوم ، پاکستان کی پوری قوم سے مخاطب ہوں، کہ یہ ہمارے نہیں ہیں پھر، یہ ہمارے وفادار نہیں ہیں، اس کے بعد بھی اگر انہوں نے یہ نہ کیا تو میں کہوں گا غدار ہیں یہ پھر‘۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں شام سے شروع ہونے والے اجلاس میں اسپیکر نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر لاپتہ ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور گزشتہ دن سے لاپتہ تھے، اُن سے متعلق مختلف چہ مگوئیاں جاری تھیں کہ انہیں وفاق نے حراست میں لے لیا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ سمیت حکومتی وزرا اس بات کی تردید کرتے رہے ہیں۔