اسلام آباد: کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں خیبرپختونخوا ہاؤس سیل کردیا،وہاں رہائش پذیر سرکاری ملازمین کو کورٹرز خالی کرنے کیلیے 24 گھنٹے کی مہلت دی ہے۔
سی ڈی اے ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا ہاؤس کے متعدد بلاک سیل کردیے گئے۔ کے پی ہاؤس کو بلڈنگ رولز کی خلاف ورزی پر سربمہر کیا گیا۔
سی ڈی اے کا مؤقف ہے کہ کے پی کے ہاؤس کی لیز ختم ہونے پر سی ڈی اے نے اس کی انتظامیہ کو متعدد مراسلے بھیجے، جن میں سے آخری مراسلہ رواں سال تین مئی کو بھیجا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ کے پی ہاؤس کی تجدید کروائی جائے، مگر کے پی ہاؤس انتظامیہ نے کوئی توجہ نہ دی۔
اسپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف نے ہاؤس کو سیل کیا اور اسسٹنٹ کمشنر عبداللہ بھی سی ڈی اے ٹیم کے ہمراہ تھے۔
تحریک انصاف کے ڈی چوک اسلام آباد پر احتجاج کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور جمعے کو خیبر پختونخوا سے قافلے کی شکل میں اسلام آباد کی طرف روانہ ہوئے اور حکومتی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے بہت مشکل سے ہفتے کو اسلام آباد پہنچے جہاں وہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں گئے اور وہاں غائب ہوگئے۔
کے پی حکومت اور پی ٹی آئی نے کہا کہ علی امین کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم حکومت نے اس کی تردید کی۔24 گھنٹوں بعد لاپتہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی میں نمودار ہوئے۔