اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتار بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا انسداد دہشت گردی عدالت نے ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو پیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔
عدالت نے پراسیکیوشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا۔ بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے علیمہ خان اند عظمیٰ خان کا مزید ایک روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔
جج طاہر عباس نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نورین خان نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ ہم صبح سے انتظار کررہے ہیں لیکن ابھی تک میری بہنوں کو عدالت پیش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان کی بہنوں کو سڑک سے اٹھا لیا گیا تھا اور ان سے کسی کو ملنے بھی نہیں دے رہے۔
اس پر جج طاہر عباس نے جواب دیا کہ عدالت کا وقت ساڑھے 3 بجے تک ہے اور اگر اس دوران نہیں آتے تو گرفتاری غیرقانونی ہو جائے گی۔
بعد ازاں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرعدالت میں پیش کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نیاز اللہ نیازی نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی تھی۔تاہم عدالت نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا مزید ایک روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔