فائل فوٹو
فائل فوٹو

خیبرپختونخوا اسمبلی میں فری ریسلنگ،لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال

پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان گتھم گتھا ہوگئے۔

اسپیکر کی جانب سے وقت نہ دینے پر اپوزیشن ارکان غصے میں آگئے، ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسپیکر نے اجلاس 15 منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔

ارکان اسمبلی نے لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا، پی ٹی آئی کے رکن نیک وزیر اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے رکن اقبال وزیر میں جھگڑا ہوا۔اپوزیشن اراکین نے بات کرنے وقت مانگا تھا جس پر تلخ کلامی شروع ہوئی، اپوزیشن اراکین کو بات کا موقع نہ ملنے پر یہ تلخ کلامی ہاتھا پائی میں تبدیل ہوگئی۔

پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے اقبال وزیر اور پی ٹی آئی کے نیک محمد نے ایک دوسرے پر حملے کیے۔اراکین اسمبلی نے ایک دوسرے کو گالیاں دیں اور اچھل اچھل کر ایک دوسرے پر مکے برسائے۔گتھم گتھا ہونے والے اراکین اسمبلی کا تعلق شمالی وزیر ستان سے ہے۔

اسپیکر نے لڑائی جھگڑا کرنے والوں کو ایوان سے باہر نکال کر اجلاس میں 10 منٹ کا وقفہ کردیا۔اس کے بعد اسمبلی سیکیورٹی نے گیلری میں موجود افراد کی جامہ تلاشی شروع کردی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے تینوں افراد گرفتار

خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے 3 افراد کو اسپیکر کی ہدایت پر گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

اسپیکر کی ہدایت پر اسمبلی کے سیکیورٹی اسٹاف نے تین افراد کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا۔ پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں میں رکن اسمبلی اقبال وزیر، بھتیجا محب اللہ اور رشتے دار نقیب اللہ شامل ہے۔

واضح رہے کہ اسمبلی اجلاس میں بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر حکومت اور اپوزیشن اراکین میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور پھر معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا ہے، اس دوران دونوں فریقین کی جانب سے سخت زبان کا استعمال بھی کیا گیا۔