فائل فوٹو
فائل فوٹو

مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے پر اسٹے آرڈر دینے والا جج معطل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے مونال ریسٹورنٹ گرانے کے فیصلے کے خلاف اسٹے آرڈر دینے والے جج انعام اللہ کو معطل کردیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے جج انعام اللہ کی معطلی کے احکامات جاری کیے اور انہیں سینئر سول جج سے او ایس ڈی بنا دیا گیا۔

سینیئر سول جج انعام اللہ کو فوری طور پر ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔چیف جسٹس عامر فاروق نے سینئر سول جج کے خلاف انکوائری کا بھی حکم دے دیا۔

سینئر سول جج انعام اللہ کےانکوائری افسر سیشن جج کامران بشارت مفتی ہوں گے۔

عدالتی ذرائع کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق نے آج سینئر سول جج انعام اللہ کو ہائیکورٹ طلب کیا تھا۔

واضع رہے سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں غیر عمارتیں گرانے کیخلاف حکم امتناع دینے والے جج کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ دیکھے کیا اس معاملہ پر کوئی ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کمال ہے سول جج سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل در آمد روک رہے ہیں، کیا سول جج نے حکم امتناع دیکر توہین عدالت کی، اس قسم کے ججز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

جسٹس شاہد بلال نے کہا کہ جج انعام اللہ نے دعوے پر حکم امتناع جاری کردیا حالانکہ دعوے کی کورٹ فیس جمع نہیں ہوئی تھی اور دعوی کورٹ فیس ادائیگی کے بغیر قابل سماعت نہیں تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سول جج کو کیسے معلوم ہوا کہ درخواست گزار عجب گل درجہ اے کا ٹھیکیدار ہے، جج کو پہلے دیکھنا چاہیے دعوی پر ریلیف بنتا بھی ہے یا نہیں، بظاہر حکم امتناع عدالتی احکامات کی نفی کرنے کیلئے جاری کیا گیا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے رواں سال جون میں نیشنل پارک پیر سوہاوہ روڈ پر مونال تمام ریسٹورینٹس 3 ماہ میں مکمل ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں بنے ریسٹورینٹس کی نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مسترد کردیا تھا اور نیشنل پارک ایریا میں بنے ریسٹورینٹس بند کرنے کا اپنا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔