اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی درمیان ملاقات میں آئینی ترامیم پر اتفاق کر لیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ملاقات کی۔محمد نواز شریف نے آمد پر بلاول بھٹو کا استقبال کیا۔
دونوں قائدین نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔
ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتِ حال اور درپیش مسائل کے حل سے متعلق تبادلۂ خیال کیا گیا۔بلاول بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہوئی ہے۔
آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا جبکہ تاریخ کا تعین دونوں جماعتیں دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد طے کریں گی۔
صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کے ساتھ ملاقات میں مریم اورنگزیب، رانا ثناء اللہ، پرویز رشید اور عرفان صدیقی، احسن اقبال بھی موجود تھے۔پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ، مرتضی وہاب، مرتضیٰ جاوید عباسی، نوید قمر اور پلوشہ خان شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں بلاول بھٹو نے مجوزہ آئینی ترامیم پر سیاسی جماعتوں سے روابط کے بارے میں آگاہ کیا۔ آئینی ترامیم سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے نئے مسودے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کی شرائط اور تجاویز سے آگاہ کیا، نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی تجاویز سے اتفاق کیا۔ مسودے میں مولانا فضل الرحمن کی ترامیم بھی شامل کرلی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنےکی تاریخ کا فیصلہ بھی مشاورت سےکیا جائےگا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے تمام پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے پر زور دیا۔ نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان حتمی مسودے پر اتفاق رائےکی ہدایت کی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی ف کی قانونی ٹیمیں آئینی ترامیم کے مسودے کو حتمی شکل دیں گی۔ آئینی ترامیم کا بل کابینہ اورپارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تاریخ کا تعین مزید مشاورت سے ہوگا۔