فائل فوٹو
فائل فوٹو

نوبل کا امن انعام جاپان کی انسدادِ جوہری بم تنظیم کے نام

ٹوکیو:دنیا کا سب سے زیادہ معروف امن کا نوبیل انعام جاپانی جوہری بم حملوں میں بچ جانے والے افراد کی تنظیم نیہون ہدانکیو کو دیے دیا گیا ہے۔

یہ تنظیم سنہ 1956 میں ہیروشیما اور ناگاساکی میں ایٹم بم حملوں میں بچ جانے والے افراد نے بنائی تھی اور ناروے کی نوبیل کمیٹی نے دُنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے میں نیہون ہدانکیو کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔

نوبیل کمیٹی کے سربراہ جورگن فریڈنس کا کہنا ہے کہ نیہون ہدانکیو نے ’جوہری ہتھیاروں کی بُرائی‘ کو سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انھوں نے جاپانی تنظیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جانب سے ایٹم بم حملوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے افراد کی گواہیوں کا اچھا استعمال کیا گیا ہے اور یہ یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے کہ جوہری ہتھیار کبھی دوبارہ استعمال نہ ہوں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں اینٹی نیوکلیئر گروپ Nihon Hidankyo کی بنیاد 1956 میں ہیباکوشا نامی گروپ نے رکھی گئی تھی جو ہیروشیما اور ناگا ساکی میں امریکا کے ایٹم بم کے متاثرین کی بحالی کے لیے بنائی گئی تھی۔

نظیم کا بنیادی مقصد جاپانی حکومت پر ایٹم بم حملے کے متاثرین کی بحالی اور دیکھ بھال کے لیے دباؤ ڈالنا اور جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے حکومتوں پر لابنگ کرنا تھا۔

نوبل کمیٹی کے بقول اس تنظیم کو 2024 کا امن کا نوبل انعام “جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے حصول کے لیے کوششوں اور ایٹم بم کے متاثرین کو اس کی ہولناکی کے گواہ کے طور پیش کرکے جوہری ہتھیاروں کو دوبارہ کبھی استعمال نہ کیے جانے کی کوششوں پر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس انعام کی مالیت 11 ملین سویڈش کرونا (تقریباً 1.1 ملین ڈالر) ہے، اور جیتنے والوں کو 10 دسمبر کو الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر سند اور گولڈ میڈل دیا جائے گا۔

گزشتہ برس جیل میں بند ایرانی خواتین کے حقوق کی وکیل نرگس محمدی نے 2023 کا امن کا نوبل انعام جیتا تھا جنھوں نے ایران میں خواتین کے جبر کے خلاف اپنی جرات مندانہ جدوجہد اور سماجی اصلاحات کے لیے انتھک جدوجہد کی۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA)، بین الاقوامی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس اس سال کے نوبل امن انعام کے پسندیدہ افراد میں شامل تھے۔