گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، فائل فوٹو
گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، فائل فوٹو

چینی وزیراعظم کا پی ایم ہاؤس آمد پر پُرتپاک استقبال

اسلام آباد: چینی وزیر اعظم لی چیانگ آج چار روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، 11 سال میں کسی بھی چینی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے، نورخان ایئربیس سے وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، مسلح افواج نے سلامی پیش کی۔

چینی وزیراعظم لی چیانگ وفد کے ہمراہ ایئرچائنا کے طیارے میں نورخان ایئربیس پر پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا بھرپور استقبال کیا، گل دستے پیش کیے گئے، توپوں کی سلامی دی گئی۔

بعد ازاں چینی وزیرِ اعظم لی چیانگ وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں، مسلح افواج کے دستوں نے مہمان کو گارڈ آف آنر دیا سلامی پیش کی۔ شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔

لی چیانگ اور شہباز شریف کے درمیان وفود کی سطح پر سی پیک، معاشی تعاون اور دوطرفہ تجارت پر بات ہوگی۔ ملاقات میں علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔ دونوں وزرائے اعظم چین اور پاکستان تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کریں گے، جس میں سی پیک 2 کے ساتھ ساتھ دیگر بڑے منصوبے بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دس سے پندرہ معاہدوں اور باہمی یاداشت پر دستخط کا امکان ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم دستخط کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

چین کے وزیراعظم صدر مملکت آصف علی زرداری، پارلیمانی لیڈروں اور سینئر عسکری قیادت سے بھی ملیں گے۔ لی چیانگ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

وزیراعظم عوامی جمہوریہ چین لی چیانگ کا پاکستان پہنچنے پر بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کی 23 وی میٹنگ میں شرکت کرنے پر خوشی ہے، اس دورے کے ذریعے میں دونوں ممالک میں وسیع ، گہرے تبادلوں کا منتظر ہوں، پاکستان بھی اپنی اصلاحات اور ترقیاتی کاوشوں کے لیے پرعزم ہے، پاکستان ، چین کا ہر موسم میں ساتھ دینے والا آہنی دوست ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق چینی وزیر اعظم لی چیانگ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، چینی وزیر اعظم 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے جن کے ہمراہ تجارت، خارجہ، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے وزرا بھی ہوں گے۔ وفد میں چائنہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی اور دیگر سینئر حکام شامل ہیں۔