جعلی تصویر جو شیئر کی گئی،فائل فوٹو
جعلی تصویر جو شیئر کی گئی،فائل فوٹو

حامد میر اور حسین حقانی نے خاتون کی جعلی تصویر شیئر کردی

کراچی: سینئر صحافی حامد میر اور سابق سفیر حسین حقانی نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج میں شریک خاتون پرتشدد کی جعلی تصورشئیر کردی۔

کراچی پریس کلب پر ہونے والے سندھ رواداری مارچ کے خلاف پولیس نے کارروائی کی تھی اور اس دوران پولیس کی جانب سے مرد اور خواتین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان سے اہلکاروں نے بدتمیزی بھی کی۔

اس دوران ایک ویڈیو بہت وائرل ہوئی جس میں خواتین اہلکاروں کو مظاہرے میں شریک ایک خاتون کو گھسیٹتے ہوئے لے جارہی ہیں۔ مذکورہ ویڈیو کے بعد پاکستان سمیت دیگر ممالک میں موجود انسانی حقوق کے رضا کاروں نے پیپلزپارٹی سمیت مقامی پولیس پر کڑی تنقید کی ہے۔

اسلام آباد میں سینئر صحافی اور تجزیہ کار سمیت سابق سفیر حسین حقانی بھی آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کی گئی تصویر کو پہچان نہیں سکے اور واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کی تصویر پوسٹ کردی۔

جس پر ایک صارف نے حامد میر کو مخاطب کیا کہ ’میرصاحب یہ فیک تصویر ہے جو آپ نے لگائی ہے، اصل تصویر یہ ہے ذرا غور فرمائیں۔

امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے بھی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسی تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر سندھ کی حکومت اور پیپلزپارٹی کی قیادت کے لیے صرف شرمندگی کا باعث نہیں بلکہ ان کے راستہ کھودینے کی آئینہ دار ہے۔

اگر کسی کو انسانی حقوق اور تبصروں کا بہت شوق ہے تو وہ فلسطین اور لبنان میں جا کر دیکھیں اسرائیلی وحشی درندے کیا کر رہے ہیں۔کون سا حقوق ہے جو وہاں پامال ہونے سے رہ گیا۔