اسلام آباد: نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی ارکان کی عدم شرکت پر ملتوی کردیا گیا اور کمیٹی نے پی ٹی آئی کو منانے کے لیے ان کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری قانون و انصاف نے 3 سینئر ججز کے نام اور پروفائل پیش کیے تاہم پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان اجلاس میں شریک نہ ہوئے جس پر اجلاس رات ساڑھے 8 بجے تک مؤخر کردیا گیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں ہوا، اجلاس کے بائیکاٹ کے باوجود سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان کیلیے نشستیں موجود ہیں، اجلاس میں علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا کی نشستیں لگائی گئی ہیں، تمام 12 اراکین کی نیم پلیٹس بھی لگائی گئی ہے۔
راجا پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک، کامران مرتضیٰ، رعنا انصار ، احسن اقبال، شائشتہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ، خواجہ آصف بھی کمیٹی اجلاس میں موجود تھے۔
کمیٹی نے پی ٹی آئی کو منانے کا فیصلہ کیا ہے اور 4 ارکان پی ٹی آئی کے پاس جائیں گے۔ خواجہ آصف ،احسن اقبال، راجہ پرویز اشرف اور رعنا انصار روانہ ہوگئے۔
نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ نے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیے۔
ذرائع کے مطابق تین سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بجھوائے گئے ہیں، جن میں موسٹ سینئر جسٹس منصور ہیں اور ان کے بعد جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے ایک صفحے پر مشتمل مختصر رپورٹ بجھوائی گئی جس میں ججز کا مختصر پروفائل، تاریخ پیدائش، تعلیم، وکالت کی تفصیلات، کب جج بنے؟ کب ہائی کورٹس کے چیف جسٹس بنے، سپریم کورٹ میں تعیناتی کی تاریخ بھی شامل ہے۔