ہمیں وکلاء اور PTI کے وکلاء میں فرق کو سامنے رکھنا چاہیے، احسن اقبال

اسلام آباد(اُمت نیوز)وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہمیں وکلاء اور پی ٹی آئی کے وکلاء میں فرق کو سامنے رکھنا چاہیے۔

احسن اقبال نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو بحران چل رہا ہے اس میں اسٹیٹس مین شپ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تینوں ججز کی قابلیت میں انیس بیس کا ہی فرق ہوگا، جسٹس یحییٰ آفریدی میں قائدانہ صلاحیت ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سیاست میں عدلیہ کو استعمال کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کا فیصلہ میرٹ پر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کو خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے نیا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کیا ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس پاکستان نامزد کردیا ہے، یحییٰ آفریدی کا نام وزیر اعظم کو بھجوا دیا ہے۔

نئے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں ہوا، اجلاس کے بائیکاٹ کے باوجود سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان کیلٸے نشستیں موجود تھیں، اجلاس میں علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا کی نشستیں لگائی گئی، تمام 12 اراکین کی نیم پلیٹس بھی لگائی گئی تھیں۔

پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر، بیرسٹر علی ظفر اور سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا اجلاس میں نہیں آئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔