اسلام آباد پولیس نے آبپارہ چوک پر سابق سینیٹر مشتاق احمد کی قیادت میں فلسطین کے حق میں نکالی گئی ریلی کے شرکا کو امریکی سفارتخانے جانے سے روک دیا۔ اس دورن پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی۔ پولیس نے سینیٹر مشتاق سمیت 20 لوگوں کو گرفتار کر لیا۔
آبپارہ چوک پرسینیٹرمشتاق کی قیادت میں مسلم طلبا محاذ کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ پولیس کی بھاری نفری آبپارہ مارکیٹ روڈ کے دونوں اطراف تعینات کردی گئی۔
جامع مسجد شہدا سے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کے لیے نکلنے والے جماعت اسلامی کے کارکنوں نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے بدترین تشدد کیا۔
پولیس نے سینیٹر مشتاق کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ علاوہ ازیں پولیس کی جانب سے آبپارہ مارکیٹ بند کروائی دی گئی۔
مارکیٹ بند کرانے پر تاجروں نے مزاحمت کی اور اس دوران پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے۔ کارکنان منتشر ہونے کے بعد مارکیٹ میں ٹولیوں کی صورت میں موجود ہیں۔ قیدیوں کی وین اور بکتر بند گاڑی آبپارہ پہنچا دی گئی۔