پشاور، ٹشو پیپر اور ڈائپر بنانے والی فیکٹری کی آگ بے قابو

پشاور(اُمت نیوز)پشاور کے علاقے حیات آباد میں ٹشو پیپرز اور ڈائپرز کی فیکٹری میں لگی آگ پر 17 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا۔

آگ سے عمارت کا ایک حصہ گرگیا، ریسکیو کے 120 سے زائد اہلکار اور 35 فائر ٹینڈرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

آگ بجھانے کے دوران 10ریسکیو اہلکاروں کی طبیعت خراب ہوگئی، آگ کی شدت زیادہ ہونے کے باعث نوشہرہ، مردان، چارسدہ اور ضلع خیبر سے بھی فائرٹینڈرز طلب کرلیے گئے۔

رپورٹس کے مطابق فیکٹری میں موجود کیمیکلز کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا، آگ پر مکمل قابو پانے میں مزید کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی ہے، متاثرہ فیکٹری کے ارد گرد اور مزید فیکٹریاں بھی بنی ہوئی ہیں، جہاں آگ پھیلنے کا خدشہ ہے۔

حکام کے مطابق آگ دوپہر ایک بجے لگی ہے، جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

ڈائریکٹر آپریشنز ریسکیو 1122 میر عالم خان کا کہنا ہے کہ آگ پر 30 فیصد قابو پالیا گیا ہے، آگ کی شدت زیادہ ہے، قابو پانے میں وقت لگے گا۔

ڈائریکٹر آپریشنز کا مزید کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کی 20 سے زائد فائر ٹینڈرز اور 100 سے زیادہ اہلکار آگ بجھانے میں مصروف ہیں، مختلف اضلاع سے مزید فائرٹینڈرز پہنچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نقصانات کا اندازہ اس وقت لگانا مشکل ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کمشنر پشاورڈویژن ریاض محسود سے رابطہ کیا اور آگ پر جلد قابو پانے کےلئے جدید مشینری کے استعمال کی ہدایت کی۔

فیصل کریم کا کہنا تھا کہ آگ پر قابو پانے کےلئے پاکستان سول ایوی ایشن کی مدد لی جائے، آگ سے ہونے والے نقصان پر دلی رنجیدہ ہوں۔