پشاور کے علاقے حیات آباد میں ٹشو پیپرز کے کارخانے میں لگی آگ پر 24 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا ہے اور اب کولنگ کلا عمل جاری ہے، لیکن اس دوران فیکٹری کا 80 فیصد حصہ راکھ میں تبدیل ہوگیا ہے اور اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
گزشتہ روز پشاور کے صنعتی زون حیات آباد انڈسٹریل ایریا میں واقع ٹشو پیپرز کے کارخانے میں شارٹ سرکٹ سے آگ بھڑک اٹھی اور منٹوں میں پوری فیکٹری کو لپیٹ میں لے لیا۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ آگ کے باعث کارخانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے، آپریشن میں زیادہ پانی کے استعمال سے بلڈنگ کی چھت بھی گرگئی جبکہ آگ بجھانے میں ریسکیو 1122 کی 20 گاڑیوں نے حصہ لیا، ریسکیو 1122 کے 100 سے زائد اہلکار بھی آگ بجھانے کے عمل میں مصروف رہے، کیمیکل کی وجہ سے آگ پر قابو پانے کے لیے فوم کا بھی استعمال کیا گیا۔
ترجمان ریسکیو کی جانب سے بتایا گیا کہ آگ پر قابو پانے میں چارسدہ، مردان، صوابی اور ضلع خیبر کی ٹیموں نے بھی حصہ لیا، آگ بجھانے کے آپریشن کے دوران اب تک تقریباً 18ریسکیو اہلکاروں کی حالت غیر ہوئی، جنہیں طبی امداد فراہم کی گئی ہے اور اب ان کی حالت بہتر ہے۔
معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم نے واقعے کی انکوائری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیمپر میں کیمیکلز کے استعمال کی وجہ سے آگ بجھانے میں زیادہ وقت لگا لیکن اصل وجوہات معلوم کرنے کے لیے رپورٹ مرتب کریں گے۔
فیکٹری میں کام کرنے والے ملازمین کے اندازے کے مطابق اربوں نقصان ہوا تاہم مجموعی نقصان کا تخمینہ رپورٹ مکمل ہونے کے بعد ہی سامنے آسکے گا۔