اسلام آباد:عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سینیٹر ایمل ولی خان نے ایوان میں پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس پر پی ٹی آئی سینیٹرز نے شدید احتجاج کیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ جو بدمعاشی کرے گا اس سے بدمعاشی سے بات کریں گے۔

سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018ءمیں فیض حمید نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا، پی ٹی آئی حکومت بننے میں فیض حمید کا کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز رشین فیڈریشن کی اسپیکر آئی تھیں اور قائدِ حزبِ اختلاف نہیں تھے، پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر موجود تھے مگر قائدِ حزبِ اختلاف بھی آتے تو ٹھیک تھا۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ قائدِ حزبِ اختلاف اسرائیل کی مذمت کریں، اگرچہ ان کی جماعت پر الزام ہے مگر مجھے یقین ہے کہ وہ مذمت کریں گے، بیرسٹر گوہر کو پارٹی کا چیئرمین بنایا گیا لیکن کوئی ان کی بات نہیں مانتا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے بڑوں پر فخر ہے، شبلی فراز کے والد احمد فراز پر بھی فخر ہے، جس عمر میں سیاست شروع کی اس وقت ان کے لیڈرکے کرتوت کیا تھے؟

ایمل ولی خان نے کہا کہ قرارداد پیش کرتا ہوں کہ کے پی الیکشن کی فنگر پرنٹ تصدیق کرائی جائے، اگر 50 فیصد سے زیادہ تصدیق درست ہوئی تو میں خاموش ہو جاو¿ں گا۔
ایمل ولی خان کی تقریرکے دوران پی ٹی آئی ممبران نے احتجاج اور شور شرابا بھی کیا۔