ڈی چوک پر رات ساڑھے 12بجے میں اپنی گاڑی میں تھی، فائل فوٹو
ڈی چوک پر رات ساڑھے 12بجے میں اپنی گاڑی میں تھی، فائل فوٹو

بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ ہو سکتی ہے، احتساب عدالت

راولپنڈی: بشریٰ بی بی اور وکلا صفائی کی عدم موجودگی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگریہی طریقہ رہا تو ملزمہ کی ضمانت منسوخ کرکے ان کے وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کئے جا سکتے ہیں۔

انی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔بانی پی ٹی آئی کو پیش کیا گیا، جبکہ بشری بی بی اور ان کے وکیل عثمان ریاض گل پیش نہ ہوئے۔ نیب کی جانب سے امجد پرویز،سردار مظفر عباسی لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر بشری بی بی کی جانب سے معاون وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت پیش ہوئے اور بشری بی بی کی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی جس پر پراسیکیوشن ٹیم نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ خود عدالت پیش ہوئی ہیں اور نہ ہی ان کے وکلا عدالت آئے ہیں حالانکہ گزشتہ سماعت پر وکلا کی موجودگی میں آج کی تاریخ دی گئی تھی اگر وکلا ہائیکورٹ میں مصروف تھے تو عدالت کو بتا دیتے، درخواست پر بشری بی بی اور وکلا کے دستخط تک موجود نہیں۔

پراسیکیوشن کو شوق نہیں کہ بشریٰ بی بی ہر سماعت پرعدالت میں پیش ہوں اگر نہیں آنا چاہتیں تو اپنا پلیڈر مقرر کر دیں، طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنی مانگا جا رہا ہے لیکن میڈیکل رپورٹس پر بھی دستخط موجود نہیں، بشریٰ بی بی ضمانت کا غلط استعمال کر رہی ہیں شوکاز نوٹس جاری کیا جائے۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔