بیلسٹک میزائل نے گرنے سے قبل 86 منٹ تک 7 ہزار کلو میٹر کی ممکنہ اونچائی تک پرواز کی، فائل فوٹو
بیلسٹک میزائل نے گرنے سے قبل 86 منٹ تک 7 ہزار کلو میٹر کی ممکنہ اونچائی تک پرواز کی، فائل فوٹو

شمالی کوریا کا طویل ترین پرواز کرنے والے میزائل کا تجربہ

پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے 5500 کلومیٹر تک مار کرنے والےبین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کر دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے بین البراعظمی میزائل تجربے کی تصدیق کر دی ہے۔

میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا کے میزائل نے عمودی اڑان بھرتے ہوئے 1 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ کامیابی سے طے کیا اور جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر سمندر میں جا گرا۔

بیلسٹک میزائل نے گرنے سے قبل 86 منٹ تک 7 ہزار کلو میٹر کی ممکنہ اونچائی تک پرواز کی۔

شمالی کوریا نے ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل فائر کیا جو کم جونگ اُن کی حکومت کی طرف سے تجربہ کیے گئے کسی بھی سابق ​​میزائل سے زیادہ طویل پرواز کرسکتا ہے۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا پر کامیاب میزائل لانچنگ کی تصدیق کرتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ یہ امریکی سرزمین کے لیے ہماری قوم اور سرزمین کے دفاع کے لیے ایک یاد دہانی ہے۔

شمالی کوریا کے حکام نے کہا کہ ان کا ملک اپنی قوم اور سرزمین کی حفاظت کے لیے جدید ترین دفاعی ہتھیاروں کی تیاری جاری رکھے گا۔

ادھر جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے بتایا کہ شمالی کوریا نے اس میزائل کو اپنے دارالحکومت پیانگ یانگ کے قریب واقع علاقے سے ایک بلند زاویے پر فائر کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ میزائل مشرقی ساحل سے تقریباً ایک ہزار کلومیٹر دور پانیوں میں جا گرا۔

امریکا نے شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بلا ضرورت تناؤ بڑھانے کا عمل ہے تاہم اس سے امریکی اہلکاروں، علاقے یا اس کے اتحادیوں کو کوئی فوری خطرہ نہیں ہے۔

جنوبی کوریا نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے جارحانہ جنگی رویوں کو روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرے گا۔

یاد رہے کہ یہ بیلسٹک میزائل ساڑھے پانچ ہزار کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور انھیں پہلے حصے میں جوہری تجربات کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔