دھماکے سے پولیس کی گاڑی، اسکول وین اور رکشوں کو نقصان پہنچا، فائل فوٹو
دھماکے سے پولیس کی گاڑی، اسکول وین اور رکشوں کو نقصان پہنچا، فائل فوٹو

مستونگ؛ اسکول کے قریب بم دھماکا،5طالبات سمیت9 افراد جاں بحق

کوئٹہ:  ضلع مستونگ میں اسکول کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 5 طالبات سمیت9 افراد جاں بحق اور33سے زائد زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق دھماکے کی زد میں اسکول کے بچوں کی وین سمیت پولیس گاڑی بھی آئی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ضلعی انتظامیہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں کم سن بچے، پولیس اہلکاراورراہگیر بھی شامل ہے جبکہ جاں بحق بچوں کی عمریں5سے10سال کےدرمیان ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے میں 33 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور زخمیوں میں زیادہ تر اسکول کے بچے بھی شامل ہیں۔

ابتدائی پولیس رپورٹ کے مطابق دھماکا خیز مواد تین سے چار کلو وزنی اورموٹر سائیکل میں نصب تھا۔ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔

سول اسپتال کوئٹہ میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اسکول قریب ہونے کی وجہ سے بچے بھی زد میں آگئے۔ شدید زخمیوں میں سے 14 زخمیوں کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔

ایس ڈی پی او میاں داد عمرانی نے بتایا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا جو کہ ریموٹ کنٹرولڈ تھا، دھماکے میں 1 پولیس اہلکار، اسکول کے پانچ بچے اور بچیوں سمیت 9 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق بچوں کی عمریں 5 سے10 سال کے درمیان ہیں، زخمیوں میں 4 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، دھماکے سے پولیس کی گاڑی، اسکول وین اور رکشوں کو نقصان پہنچا۔

وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکریٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن نے سول اسپتال، بی ایم سی اسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔

ترجمان صوبائی حکومت نے محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکار اور معصوم بچوں کے ورثا سے اظہار افسوس کیا۔

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے ٹراما سینٹر کا دورہ کیا اور مستونگ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری اور بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹراما سینٹر اور سول ہسپتال کے آپریشن تھیٹر تیار ہیں، طبی امداد کے لئے مزید ڈاکٹرز پہنچ گئے ہیں۔