فائل فوٹو
فائل فوٹو

سارہ قتل کیس، والد عرفان شریف نے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی

لندن:  سارہ شریف قتل کیس میں سارہ کے والد عرفان شریف نے قتل کی تمام ذمہ داری قبول کرلی۔

لندن سے میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس 10 اگست کو سارہ شریف کی لاش ووکنگ میں اس کے گھر سے ملی تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش بتول اور چچا فیصل ملک نے قتل سے انکار کیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت میں جرح کے دوران مسٹر شریف نے کہا سارہ میری وجہ سے ہلاک ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت کو پہلے بتایا گیا تھا کہ سارہ دو برس سے ہڈ پہنانے، تشدد اور جلائے جانے کا سامنا کر رہی تھی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سارہ کے والد نے اعتراف کیا کہ پاکستان سے فون پر جو کہا اور نوٹ میں جو کچھ لکھا اس کے ایک ایک لفظ کو تسلیم کرتا ہوں۔

لندن میں ایک 10 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی بچی کے والد نے قتل کے مقدمے میں دوران سماعت میں کہا ہے کہ اس کی بیوی نے زور دیا ہے کہ اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کر لے۔

سارہ شریف کے والد نے اشکبار ہوتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ کس طرح ان کی زخمی بیٹی کو کچھ دیر کے لیے ہوش آیا، اور پانی مانگنے ہوئے میری گود میں دم توڑ گئی۔

سارہ کے والد کا کہنا تھا کہ سارہ کے آخری لمحات میں اہلیہ بینش بتول نے ایمبولنس کو بلانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ سارہ ڈرامہ کررہی ہے۔

اس حوالے سے ٹیکسی ڈرائیور نے عدالت میں بیان دیا کہ اس نے سارہ کو زندہ کرنے کی کوشش کی اور شور مچایا کہ اسے جگاؤ، اسے جگاؤ، وہ مر نہیں سکتی۔