اسلام آباد(اُمت نیوز)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کا آج تک مجھ سے پوچھا جاتا ہے مگر وہاں تو کسی ایک بندے کو چوٹ نہیں لگی تھی ۔نہ گولی چلی اور نہ ہی آنسو گیس کا استعمال ہوا،سب گھروں کو بھی چلے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سننے میں آیا ہے کہ 10ہزار افراد پی ٹی آئی کے احتجاج میں شریک تھے،حکومت تو ناکام ہوگئی ،سب پابندیوں کے باوجود لوگ اسلام آباد میں داخل ہوگئے۔کورٹ کے احکامات کی ضرورت نہیں،ملک میں انتشار رہے گا تو ملک ترقی نہیں کرے گا،وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ بات چیت کریں۔لوگوں پر تشدد کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہ تو طے کیا جائے کہ کرم میں کیا ہورہا ہے،وہاں فوج کا کنٹرول ہے،وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں وہاں کیوں نہیں جارہیں،کبھی زمین کا جھگڑا قراردیا جاتا ہے اور کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ یہ فرقہ واریت ہے۔کسی کو کوئی پرواہ نہیں،کوئی سنجیدگی نہیں ۔یہ کون سی حکومتیں ہیں،زندگی میں ایسے حالات نہیں دیکھے۔حکمرانوں کا رویہ قابل افسوس ہے۔