سکھر: محکمہ ایکسائز موٹر وہیکل عملے و افسران کی ملی بھگت، کرپشن کے سابقہ تمام ریکارڈ چکنا چور، سادہ لوح عوام دونوں ہاتھوں سے لٹنے لگے۔
معتبر ذرائع سے شکایات ملی ہیں کہ موٹرسائیکل و کار سمیت دیگر وہیکل مالکان اپنی گاڑی کا نام ٹرانسفر کرانے، نمبر پلیٹ اشو کرانے، انجن تبدیل کرانے سمیت نیا نمبر لگوانے کے لیے سکھر ایکسائز آفس موٹر وہیکل برانچ آتے ہیں تو افسران محکمے کے عملے کو آگے کرکے ان سے براہ راست لیگل کام کروانے کی مد میں کھلے عام پیسوں کا تقاضا کرتے ہیں جبکہ پیسے نہ دینے والے سائلین کو کئی کئی ماہ پریشان کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے سائلین موٹر وہیکل عملے کو رشوت دے کراپنا کام کروانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
نمائندے کی اطلاعات کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سائلین کی جانب سے محکمے کے اعلیٰ افسران کو شکایات کرنے سے مسئلہ حل ہونے کے بجائے ان کے کام میں مزید رکاوٹیں ڈال کر رشوت کی رقم مزید بڑھادی جاتی ہے جس سے سائلین کو مزید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
شہریوں نے سندھ حکومت سمیت وزیر ایکسائز سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ ایکسائز سکھر موٹر وہیکل برانچ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا فوری نوٹس لیکر کرپٹ مافیا کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کرکے لوگوں کے لیے درد سر بننے والے غیرقانونی مسائل کا مداوا کریں۔