کراچی (اُمت نیوز)گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے عالمی اسلامی بینکاری کا حجم 37 کھرب ڈالرہوچکا ہے اورآئندہ چند سالوں میں عالمی اسلامی بینکاری کی نمو اور بھی تیز ہوگی ۔
کراچی میں اسلامی بینکاری سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ اسلامی بینکاری پر منتقلی کے کئی چیلنجز ہیں،پہلا چیلنج پروڈکٹ اور خدمات کو شریعہ اصولوں سے مطابقت دینا ہے،دوسرا چیلنج حکومت کو اسلامی قرض گیری فراہم کرنا ہے،تیسرا بڑا چیلنج فعال اسلامی انٹربینک مارکیٹ بنانا ہے ۔ سیمینار میں معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آئین میں سود کو معیشت سے مکمل ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے،اسلامی بینکاری اور فنانس قرآن اور اُسوہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےمطابق ہونی چاہیے۔
چیئرمین اکاؤنٹنگ اینڈ آڈیٹنگ آرگنائزیشن فاراسلامک فنانس انسٹیٹوشنز شیخ ابراہیم بن خلیفہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے،پاکستان میں اسلامی بینکاری کی کامیابی بہت نمایاں ہے،پاکستان میں اسلامی بینکاری کو پاکستان سے باہر سراہا جاتا ہے، دنیا میں اسلامی بینکاری کے 40 فیصد بینکار پاکستانی ہیں،اسلامی بینکاری قدم بقدم آگے بڑھ رہی ہے،غریبوں تک مالیاتی خدمات کو پہنچانا ایک بڑا مسئلہ ہے،پاکستان کواسلامی بینکاری کے لیے ایک رہنما کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔