نابلس: مغربی کنارے میں اسرائیلی شہریوں کی بس پر مسلح نوجوان نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل سے یہودی آبادکاروں کو نابلس لے جانے والی بس پر مغربی کنارے میں حملہ کیا گیا ہے۔
حملہ آور نوجوان جو حلیے سے فلسطینی لگ رہا تھا۔ بس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 12 سالہ بچے نے دم توڑ دیا جب کہ متعدد زخمی زیر علاج ہیں جن میں سے 3 کی حالت نازک ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حملہ آور واقعے کے بعد فرار ہوگیا جس کا تعاقب کیا جا رہا ہے جب کہ یروشلم اور مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کے درمیان ٹنل ملٹری چیک پوائنٹ کو بند کر دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز حملہ آور کی گرفتاری کے لیے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں اور بیت المقدس کے علاقے کو گھیرے میں لے رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نابلس کے مقدس مقام جانے والی بس نے پیشگی آگاہ نہیں کیا تھا ورنہ انھیں سیکیورٹی فراہم کی جاری یا اس سفر سے روک دیا جاتا۔
اسرائیلی فوج اب تک حملہ آور کو گرفتار کرنے میں ناکام نہیں رہی ہے اور نہ ہی اس کی شناخت کی جا سکی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے اور ظلم و بربریت کے ردعمل میں نہ صرف اسرائیل کے اندر بلکہ متعدد ممالک میں اسرائیلی املاک اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔