فاسٹ بولر محمد عامر کا بھی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

 

پاکستان کے آل راؤنڈر عماد وسیم کے بعد فاسٹ بولر محمد عامر نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

دونوں کھلاڑی آخری بار پاکستان کے لیے اس سال امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھیلے تھے۔

32 سالہ محمد عامر نے جون 2009ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کرنے کے بعد پاکستان کے لیے 36 ٹیسٹ، 61 ون ڈے اور 62 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے۔

عامر نے تینوں فارمیٹس میں 271 بین الاقوامی وکٹیں حاصل کیں اور 1179 رنز بنائے۔

فاسٹ بولر محمد عامر 2009ء کے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والے اسکواڈ کا حصہ تھے۔

محمد عامر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے تینوں فارمیٹس میں کھیلنا اعزاز کی بات ہے، میں جانتا ہوں کہ یہ ایک مشکل فیصلہ ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ اگلی نسل کے لیے ذمے داری سنبھالنے اور پاکستان کرکٹ کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کا صحیح وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پی سی بی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے کئی برسوں میں ہمیشہ انتہائی ضروری سپورٹ فراہم کی اور میں ٹیم کی کارکردگی کو دیکھنے کا منتظر ہوں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں پاکستانی شائقین کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے میرے کیریئر میں ہمیشہ میری حمایت کی۔

35 سالہ عماد وسیم نے مئی 2015ء میں زمبابوے کے خلاف اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا تھا، 55 ون ڈے اور 75 ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

انہوں نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں 130 میچوں میں 117 وکٹیں حاصل کیں اور 1540 رنز بنائے۔

عامر اور عماد گزشتہ برسوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کلیدی رکن رہے ہیں اور انہوں نے اپنے اپنے کیریئر کے آغاز میں پاکستان انڈر 19 ٹیم کی بھی نمائندگی کی جبکہ دونوں 2017ء کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والے اسکواڈ کا حصہ بھی تھے۔

اس حوالے سے عماد وسیم کا کہنا ہے کہ یہ میرے ملک کی نمائندگی کرنے اور ایک بہت بڑے خواب کی تکمیل کا ایک بہترین سفر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں شائقین کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے ان برسوں میں مجھے اور ٹیم کو سپورٹ کیا، میں ہر قدم پر پی سی بی کے تعاون کے لیے ان کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا اور میں قومی ٹیم کی شاندار کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔

پی سی بی کے چیف آپریٹنگ افسر سمیر احمد سید کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے میں عامر اور عماد کا پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کی مستقبل کی کوششوں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔