اسلام آباد ہائیکورٹ نے رکن قومی اسمبلی زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے کیخلاف درخواست پر ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاق کو بذریعہ وزارت داخلہ فریق بنایا گیا ہے، ایف آئی اے ، ڈائریکٹوریٹ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن، ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب اور پنجاب، اسلام آباد پولیس بھی فریقین میں شامل ہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ زرتاج گل کیخلاف 47 مقدمات درج ہیں، 47 مقدمات میں 21 دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کے نام ای سی ایل فہرست میں شامل کئے گئے ہیں، زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکال کر دوبارہ شامل کردیا گیا۔
رخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے عمرہ کی ادائیگی کیلئے نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی، عدالتی حکم کے باوجود نام فہرست میں ڈالا گیا، استدعا ہے کہ زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔بعدازاں عدالت نے عدالت نے متعلقہ افسر کو رپورٹ سمیت آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔