جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمد اللّٰہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف علماء کو بٹھایا۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علماء میں کوئی تقسیم نہیں، کوئی ہمارے خلاف کھڑا نہیں ہوا بلکہ کھڑے کیے گئے ہیں۔
حافظ حمد اللّٰہ کا کہنا ہے کہ مدارس رجسٹریشن پر حکومت کے ساتھ ایک ماہ سے مذاکرات کرتے رہے، 26ویں آئینی ترمیم اور دینی مدارس رجسٹریشن پر اتفاق ہوا، بل پارلیمنٹ میں گیا۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد مدارس کا آج اسلام آباد میں اجلاس ہے، پی ڈی ایم کی حکومت میں مدارس رجسٹریشن بل لایا گیا تھا۔
جے یو آئی ف کے رہنما کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے بل پاس کرایا گیا، کسی نے شور نہیں مچایا تھا، ہماری ناراضگی علماء سے نہیں حکومت سے ہے، حکومت کی حمایتی جماعتوں سے ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بل دونوں ایوانوں سے پاس ہوا، پھر کیوں روکا گیا، دینی مدارس رجسٹریشن بل کی ہم پارلیمنٹ میں جنگ لڑیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن پر کچھ لوگوں کے تحفظات ہیں، اسٹیک ہولڈرز نے کچھ معاملات اٹھائے ہیں، ہم نے نہیں اٹھائے۔
رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ حکومت اتفاق رائے پر یقین رکھتی ہے، حکومت کی کوشش ہو گی کہ دونوں فریق کو ایک پلیٹ فارم پر بٹھایا جائے۔