حیدرآباد (اُمت نیوز) سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ امن کے استحکام کیلئے قانون کی حکمرانی ناگزیر ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے جامعہ سندھ کے فیکلٹی آف فارمیسی کے آڈیٹوریم میں ’’ہمارے نوجوان، قومی وحدت کے ستون‘‘ کے زیرعنوان منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کیا، انہوں نے بڑے خواب دیکھنے، معاشرتی چیلنجز پر قابو پانے اور انسانی صلاحیتوں کی طاقت کو بھرپور طریقے سے اپنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ انسان کا اصلی ساتھی ہے، جو بھی بڑے خواب دیکھے گا، اللہ تعالیٰ انہیں حقیقت میں بدل دے گا۔
انوارالحق کاکڑ نے جامعہ سندھ کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی اور آکسفورڈ یونین سمیت کئی جامعات میں خطاب کیا لیکن سندھ یونیورسٹی کا تجربہ منفرد ہے جو کہ سچ مچ متاثر کن ہے، انہوں نے قیادت سے لیکر معاشرتی اصلاحات اور مصنوعی ذہانت سے لیکر ثقافتی ورثے کی اہمیت تک کئی موضوع زیر بحث لائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف قدرتی وسائل جیساکہ زرعی پیدوار اور معدنیات سے مالامال نہیں ہے، بلکہ اس کا سب سے بڑا وسیلا انسان ہیں، ہم میں سے ہر ایک خاص اور منتخب شدہ ہے، جس کو بڑی صلاحیت سے نوازا گیا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے مصنوعی ذہانت کے چیلنجز کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے اس کو ایک ’’پُرخطر دنیا‘‘ قرار دیا اور کہا کہ اس کو فوری طور پر سمجھنے اور اپنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اے آئی کے اثرات سے نہیں بچ سکیں گے، اس لئے ہمیں مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو ذمہ داری کے ساتھ اپنانا چاہئے۔