یونان کشتی حادثہ: مرکزی ملزم کا ہہنوئی گرفتار، وجہ سامنے آگئی

یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم عثمان ججہ کے بہنوئی انس اقبال کو کامونکی سے گرفتار کرلیا گیا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم کا بہنوئی انس اقبال پاکستان میں ایئرپورٹ کے معاملات دیکھتا تھا، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے کا سبب بننے والی انسانی اسمگلنگ کے ریکٹ کا سرغنہ عثمان ججہ غفلت کی وجہ سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق عثمان ججہ اور لیبیا میں موجود بھائی خرم ججہ انسانی اسمگلنگ کا ریکٹ چلاتے ہیں۔

سیالکوٹ میں مقیم عثمان ججہ یونان کشتی حادثے سے 11 دن پہلے مخالفین پر فائرنگ کے کیس میں گرفتار ہونے کے بعد سے سیالکوٹ جیل میں تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کشتی حادثے کی تحقیقات میں عثمان ججہ کا کردار سامنے آنے کے بعد ایف آئی اے حکام اس کے پہلے سے گرفتار ہونے کا اطمینان کرکے بیٹھ گئے تھے۔

دوسری طرف جب عثمان ججہ کو جب کشتی حادثے کا علم ہوا تو اس نے فائرنگ کیس میں ضمانت کروائی اور رہائی کے بعد سے روپوش ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے نہ تو عثمان ججہ کو یونان کشتی حادثے میں نامزد کر کے گرفتاری ڈالی تھی اور نہ ہی باضابطہ طور پر سیالکوٹ پولیس کو رہا نہ کرنے کا کہا تھا۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے زبانی طور پر کہا تھا جبکہ سیالکوٹ پولیس نے کہا ہے کہ انہیں تحریری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

دوسری جانب ڈائریکٹر ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مفرور انسانی اسمگلنگ سرغنہ عثمان ججہ کا نام اسٹاپ لسٹ مں ڈال دیا گیا، غفلت برتنے والے ایف آئی اے ایس ایچ او اور تفتیشی آفیسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 دسمبر کو عثمان ججہ کا جوڈیشل ریمانڈ ہوا، 18 دسمبر کو ایف آئی اے ٹیم جیل پہنچی تو رہا ہو چکا تھا، عثمان ججہ کو 17 دسمبر کو ضمانت مل گئی، پولیس افسران نے ایف آئی اے کو لاعلم رکھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔