لاہور: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ریاستی مفادات پر تمام فریقین میں اتفاق رائے ہونا ضروری ہے۔
اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے بلکہ ہوتا نظر بھی آنا چاہیے، اسی طرح پولیٹیکل ڈیموکریٹک سسٹم ملک میں ہونا نہیں چاہیے ہوتا نظر آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ نہ ہی ہم نے اپوزیشن کی 100 فیصد بات ماننی ہے اور نہ ہی انہوں نے قبول کرنا ہے، اپوزیشن اپنا اور ہم اپنا مؤقف دیں گے، اختلافات ہوتے ہیں لیکن ریاستی مفادات پر اتفاق رائے ہونا ضروری ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا ہے کہ مذاکرات میں ان باتوں تک پہنچا جا سکتا ہے جس میں دونوں فریقین کیلئے آسانی ہو، اگر وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بات کرتے ہیں تو کیا بات وزیراعظم سے ہو سکتی ہے؟ جب پی ٹی آئی والے بلیک اینڈ وائٹ آئیں گے تو ہم بھی لکھ دیں گے، جب پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آئیں گے تو مذاکرات مکمل ہونے کے وقت کا اندازہ ہو گا۔
مدارس رجسٹریشن سے متعلق بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، قانونی ٹیم مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پر غور کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جو مدارس وزارت تعلیم کے ساتھ ہونا چاہتے ہیں ہمیں ان پر اعتراض نہیں۔