مودی سرکار کی ظالمانہ پالیسیوں کیخلاف کسان سراپا احتجاج

بھارت میں مودی سرکار کی کسان دشمن پالیسیوں کے کے خلاف کسانوں کا ملک گیر احتجاج جاری ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں کی حقوق کے لئے جدوجہد جاری ہے۔ کسان یونینز اور حکومت کے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد دہلی چلو تحریک ریل روکو تحریک میں تبدیل ہوئی اورآج پنجاب بند کی کال دی گئی ہے۔ پنجاب بند کی کال کسان مزدور مورجہ اور کسان سنگٹھن مورچہ کی جانب سے جگجیت سنگھ ڈالےوال کے حق میں دی گئی ہے جو ایک ماہ سے زائد عرصے سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔

پنجاب میں آج تمام صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک مکمل ہڑتال ہے۔تمام سڑکیں بلاک ہیں۔ بازار اور کاروباری مراکز بند ہیں اور سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اور اہم جگہوں پر فورسز کے اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ کسانوں نے ٹول پلازہ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی اور گرونانک یونیورسٹی نے ہڑتال کی کال کے باعث امتحانات ملتوی کردئیے ہیں۔

پنجاب بند کی کال حمایت میں منڈیوں میں پھل اور سبزیوں کی فراہمی بند ہوگی، دودھ فروش بھی سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔ نجی اور عوامی بسیں سڑکوں پر نہیں چلیں گی کیونکہ کسان یونینوں نے 200 مقامات پرپہیہ جام اور 50 مقامات پر ریلوے پٹریاں بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کسان تنظیموں کی جانب سے 13 زرعی اصلاحات کے نفاذ کا مطالبہ کیا جارہا ہے جن میں تمام فصلوں کے لیے قانونی ضمانت بھی شامل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔