سکھر: آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات اشتیاق میمن کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق اشتیاق میمن کے جسم پر کوئی نشانات نہیں پائے گئے، موت دم گھٹنے سے ہوئی۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق اشتیاق میمن کے کمرے سے انگیٹھی ملی جس میں کوئلے دہک رہے تھے۔
کمرے میں بجلی کا ہیٹر بھی تھا، موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ آنے اور دو بہنوں کے بیانات پر ہی سامنے آسکتی ہے۔
اشتیاق میمن نے سکھر سوسائٹی میں 2 ماہ قبل ہی کرائے پر مکان لیا تھا۔پڑوسیوں کے مطابق اشتیاق میمن کی موت کا اس وقت علم ہوا جب اہل خانہ گاؤں سے پہنچے۔
اشتیاق میمن کی ایک بہن کو ہوش تو آگیا ہے لیکن وہ بات کرنے کے قابل نہیں جبکہ دوسری بہن آئی سی یو وارڈ میں زیر علاج ہے۔
پولیس کے مطابق تینوں بھائی بہن سکھر سوسائٹی میں اکیلے رہتے تھے اور واقعے کے وقت ایک ہی کمرے میں موجود تھے۔
سول اسپتال سے اشتیاق میمن کی میت شکارپور میں ان کے آبائی گاؤں مدیجی پہنچا دی گئی، جہاں نماز جنازہ کے بعد ان کی مقامی قبرستان میں تدفین کر دی گئی۔
سول اسپتال میں زیر علاج ان کی ایک بہن فائزہ میمن کا کہنا ہے کہ رات میں پہلے ہیٹر جلایا تھا، بعد میں کوئلے بھی جلائے۔ رات کسی وقت کمرے میں گیس بھری، جس کی مجھے خبر نہیں کیا ہوا۔ اسپتال میں ہوش میں آیا۔ میں نے تکہ ،گھر کے چاول اور آلو بھی رات کھائے تھے۔
اسسٹنٹ کنٹرولر کی بہن فائزہ میمن نے بتایا کہ ہم تینوں بھائی بہن ایک ہی کمرے میں سوئے تھے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مرحوم اشتیاق میمن کی ایک بہن کو نیم ہوش آگیا ہے، تاہم وہ بات کرنے کے قابل نہیں ہیں۔اشتیاق میمن کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے، جس کی چند روز میں رپورٹ آ جائے گی۔