فائل فوٹو
فائل فوٹو

اغوا برائے تاوان و ڈکیتی کے مقدمہ کا 17 سال بعد فیصلہ، ملزمان کو 2 بار عمر قید

کراچی: انسدادِ دہشت گردی عدالت نے اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی کے 17 سال پرانے مقدمہ کا فیصلہ سنا دیا، 2 ملزمان کو 2 بارعمر قید کی سزا سنا دی۔

عدالت نے الفلاح تھانے کی حدود میں  شہری کو قید کرنے اور کار چوری کرنے پر مجموعی طور پر مزید 10سال قید کی سزا سنائی گئی، ملزمان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا، ملزمان میں نوید حفیظ اور نوازش اکبر شامل ہیں۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا، شریک ملزمان زمان، حامد اور فرید تاحال مفرور ہیں۔

استغاثہ کے مطابق ملزمان نے 2006 میں کاروباری تنازعہ پر شہری شیر بہادرکو ملیر کورٹ کے قریب سے اغواء کیا، ملزمان شہری کے بھائیوں کو اتار کر اسے کار سمیت ساتھ لے گئے۔

استغاثہ نے بتایا کہ ملزمان نے شہری کو 5 ماہ سے زائد عرصہ قید میں رکھا، شہری کے گھر والوں سے تاوان کے نام پر70 لاکھ نقد اور90 لاکھ روپے کی جیولری وصول کی۔

استغاثہ کے مطابق اغوا کے بعد شہری کی والدہ نے کورٹ سمیت حکام بالا کو 12 درخواستیں بھیجیں، عدالت میں پٹیشن فائل کی تو کورٹ نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

استغاثہ نے مزید بتایا کہ عدالت کے حکم پر دہشت گردی کی دفعات شامل کرکے فریش چالان جمع کروایا، ملزمان کے خلاف 6 گواہان پیش کیے، جس میں تین چشم دید گواہان شامل ہیں۔

وکیل ملزمان نے دلائل میں کہا کہ ملزمان کے خلاف ڈیڑھ سال بعد ایف آئی آر درج کرائی گئی، جیولری اور کیس دینے کی کوئی رسید موجود نہیں، 17 سال بعد مقدمہ کا چالان جمع کروایا گیا۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ استغاثہ ملزمان پر جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ الفلاح میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔