فائل فوٹو
فائل فوٹو

چین نے امریکہ پر پابندیاں عائد کردیں

بیجنگ: چین نے  تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے پر 10 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردیں، یہ ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں امریکی کمپنیوں کے خلاف دوسرا اقدام ہے۔

چین کی وزارت تجارت کے مطابق لاک ہیڈ مارٹن، جنرل ڈائنامکس، اور ریتھیون کی ذیلی کمپنیوں کو "غیر معتبر اداروں کی فہرست” میں شامل کر دیا گیا ہے۔ ان کمپنیوں پر چین میں درآمد اور برآمد کی سرگرمیوں یا نئی سرمایہ کاری کرنے پر پابندی ہوگی، جبکہ ان کے اعلیٰ عہدیداروں کو چین میں داخلے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

چین کی وزارت تجارت نے 28 امریکی اداروں جن میں زیادہ تر دفاعی کمپنیاں شامل ہیں کو اپنی ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا ہے  جس سے ان پر دوہرے استعمال کی اشیاء کی برآمد پر پابندی عائد ہو گئی۔ وزارت نے کہا کہ جنرل ڈائنامکس، لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن، اور بوئنگ ڈیفنس، سپیس اینڈ سیکیورٹی کو قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ جیسے بین الاقوامی وعدوں کی تکمیل کے لیے اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

گزشتہ جمعے  چین نے تائیوان کو امریکی فوجی امداد کے معاملے پر بوئنگ کی ذیلی کمپنی انسٹائٹو سمیت سات امریکی فوجی صنعتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ تائیوان، بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تنازعہ کا مرکز ہے۔ چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ قرار دیتا ہے اور اسے اپنے کنٹرول میں لانے کا خواہش مند ہے۔ واشنگٹن تائیوان کو سفارتی طور پر تسلیم نہیں کرتا لیکن وہ اس کا سٹریٹجک اتحادی اور سب سے بڑا اسلحہ ڈیلر ہے۔ دسمبر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے تائیوان کو 571.3 ملین ڈالر کی دفاعی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔