لاہور: پنجاب پولیس نے منڈی بہاءالدین سے غیر قانونی طور پر مقیم بھارتی شہری کو گرفتار کرلیا۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار بھارتی شہری کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔گرفتار ملزم پولیس کو پاکستان میں قیام کی کوئی دستاویز پیش نہیں کرسکا۔
فیس بک پر شروع ہونے والی دوستی اور محبت اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے رہائشی بادل بابو کو پاکستان کے شہر منڈی بہاؤالدین کی ایک جیل میں پہنچا دے گی، یہ شاید انھوں نے کبھی نہ سوچا ہو۔
گھر والوں سے کپڑے سلائی کا کام کرنے کی اجازت مانگ کر انڈیا میں اپنے گاؤں نگلہ کھٹکاری سے دلی جانے والے بادل کب اور کس راستے سے پاکستان کے ایک ایسے شہر پہنچے جس کی سرحدیں انڈیا سے نہیں ملتیں، کسی کو کچھ معلوم نہیں۔
20 سالہ بادل بابو نے یکم نومبر کو ہندوؤں کے تہوار دیوالی سے دو روز قبل اپنے والدین کو پاکستان کے ایک نمبر سے فون کر کے اپنی خیریت بتائی تھی۔
منڈی بہاؤالدین پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق پولیس کو ’ایک مخبر سے معلوم ہوا کہ یہاں ایک انڈین شہری علاقہ مونگ میں رنگ والی والی فیکٹری کے قریب موجود ہے اور وہ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہے۔‘
ایف آئی آر کے مطابق پولیس جب موقع پر پہنچی اور’ اس لڑکے سے پوچھ گچھ کی تو معلوم ہوا کہ اس کے پاس پاکستان میں رہنے کا اجازت نامہ یا ویزہ موجود نہیں۔‘
گرفتار کیے جانے پر ملزم نے اپنا تعلق نگلہ کھٹکاری ضلع علی گڑھ انڈیا سے بتایا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ صدر منڈی بہاؤالدین انجم شہزاد نے بادل کی گرفتاری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ بادل کی ایک مقامی لڑکی سے فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی تھی اور وہ اس سے ملنے کے لیے آ گیا۔
ایس ایچ او کے مطابق وہ ’لڑکی ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔‘
ایس ایچ او انجم شہزاد کا دعویٰ ہے کہ ’کیونکہ یہ اجنبی تھا تو لوگوں نے پولیس والوں کو بتایا کہ یہ شخص کافی روز سے یہاں ہے لیکن ہم اسے نہیں جانتے۔‘انھوں نے بتایا کہ بادل علاقے کے ایک بااثر شخص کے گھر پر ٹھہرا ہوا تھا۔
بادل بابو کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے بعد 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔ تاہم پولیس کے مطابق جس لڑکی کی وجہ سے بادل پاکستان آیا، انھیں یا ان کے خاندان کو اس مقدمے میں شامل تفتیش نہیں کیا گیا ہے۔
بادل کے والد کرپال سنگھ نے بتایا کہ ہمارا تو بیٹا یہاں سے دلی گیا تھا کام کرنے کے لیے وہ کپڑے کا کام کرتا تھا، سلائی کا۔ دیوالی سے 15 دن پہلے وہ وہاں سے کہیں چلا گیا، اس بارے میں ہمیں نہیں معلوم کہ وہ کس کے ساتھ گیا۔
پھر جب اس کی کال آئی تو اس نے کہا کہ پاپا میں پہنچ گیا ہوں اپنی جگہ پر، میرے بارے میں پریشان مت ہونا۔ میں کال کر نہیں پاؤں گا، ایک بار ممی سے ضرور میری بات کروا دینا۔
وہ بتاتے ہیں کہ اس نے کہا کہ میرے پاس فون نہیں ہے، میں اب فون نہیں کر پاؤں گا، یہ ابھی میں اپنے دوست کے فون سے بات کر رہا ہوں۔
انھوں نے بتایا کہ ان کی بادل سے 29 اور 30 اکتوبر کو بات ہوئی تھی جس کے بعد سے ان کا اپنے بیٹے سے رابطہ نہیں ہوا۔