غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے قطر میں مذاکرات شروع ہو گئے،اسرائیل کی تازہ بمباری سے مزید 30 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ شہر میں گھر پر ہونے والے فضائی حملے میں 11 افراد شہید ہوئے، جن میں سے 7 بچے تھے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے تصدیق کی کہ اکتوبر 2023 کے حملوں میں پکڑے گئے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے قطر میں حماس کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔
کاٹز نے کہا کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تفصیلی ہدایات دی ہیں۔ وہ حماس کے مسلح ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کی جانب سے غزہ میں قید الباغ کی ایک ویڈیو جاری کرنے کے بعد بات کر رہے تھے۔
حماس نے بھی ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کے لیے تیار ہیں۔ قطر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے قبل مذاکرات میں تیزی آ رہی ہے۔ دوسری جانب شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ غزہ شہر میں حملے سے گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا ۔
انہوں نے کہا کہ یہ 2 منزلہ عمارت تھی اور کئی لوگ اب بھی ملبے کے نیچے ہیں اسرائیلی فورسز نے ایمبولینس کے عملے پر بھی فائرنگ کی۔ شہری دفاع کے ادارے نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں پانچ سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہو گئے جنہیں امدادی قافلوں کے ساتھ کام کیا گیا تھا جب وہ جنوبی شہر خان یونس سے گزر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ پانچوں افراد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں دیگر مقامات پر ہونے والے حملوں میں 10 دیگر افراد ہلاک ہوئے۔