اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی موجودگی میں ان کی وزیراعظم شہباز شریف سے سخت گفتگو ہوئی تھی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے 26 نومبر کا ذکر کیا اور کہا یہ بات چلائی جارہی ہے کہ لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، اس پر میں نے ان سے بحث کی اور ہماری گفتگو سخت ہوگئی۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کو ملنے والے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے جاری فنڈ کے بارے میں غلط اعدادوشمار دیے، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے 500 ارب روپے دیے گئے جبکہ حقیقت میں ہمیں اس مد میں 240 ارب روپے نہیں ملے جو ہمیں ملنے تھے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گورنر کے اس دعوے پر میں نے انہیں کہا کہ اپنے اعدادوشمار درست کریں۔ گورنر نے میری بات کا برا منایا اور کہا کہ میری باری پر آپ نہیں بول سکتے، اس پر میں نے کہا کہ مجھے آپ کی بکواس گفتگو سننے کا کوئی شوق نہیں اور یہ کہہ کر اجلاس چھوڑ کر باہر چلا گیا کہ گورنر جب بول لیں تو آجاؤں گا۔