فوٹو مقامی میڈیا
فوٹو مقامی میڈیا

کرم میں امن وامان کا معاملہ، تیسرے جرگہ میں عمائدین کا 14 نکات پر اتفاق

پشاور: ضلع کرم میں امن و امان قائم کرنے کے لیے عمائدین کی تسری بیٹھک ہوئی، جس میں 14 نکات پر اتفاق کیا گیا۔

ضع کرم میں امن و امان کے قیام کے لیے آج پشاور میں جرگے کا انعقاد کیا گیا، عمائدین نے جرگے میں 14 نکاتی معاہدے پر غور کیا گیا جبکہ کرم میں پائیدار امن کے قیام کے لیے یہ تیسرا جرگہ ہے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جرگہ عمائدین جلال بنگش اور منیر بنگش نے کہا کہ کرم میں امن و امان کے حوالے سے جرگوں میں 14 نکات پر اتفاق ہوا، قبائل میں جرگوں کے سلسلے جاری رہتے ہیں، اسلام آباد جرگے میں کافی باتیں طے ہوئیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے آپس میں بیٹھ کرامن کے لیے کوشش کریں گے، ہم ایک ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔

جرگہ عمائدین نے کہا کہ فیصلہ صرف ایک دو جرگوں میں نہیں ہوتا، آج اور کل کی نشست کوہاٹ جرگے کا تسلسل ہیں، حکومت اور فریقین پر امن کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، مورچے مسماری کا عمل جاری ہے ہم آپس میں متفق ہیں، سڑک کھولنا بڑا مسئلہ ہے، راستوں کی بحالی ضروری ہے، آج ہم نے کھل کربات کی، تمام راستے کھول دیے جائیں گے، آپس میں اعتماد کو بحال کرنا ہے، جہاں پر معاہدے کی خلاف ورزی ہے اس پر فریقین کو تشویش ہے۔

عمائدین کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو منع کرنا حکومت کی ذمے داری ہے، چھوٹے چھوٹے واقعات ہوتے رہیں گے یہ آفٹر شاکس ہیں، نقصانات کا ازالہ نہیں ہورہا سڑکوں کو مکمل کھولنا ہوگا، جس طرح مسئلہ پیچیدہ ہوا تھا اب اس کے حل میں بھی وقت لگے گا۔

جرگہ عمائدین نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر نفرت پھیلائی جارہی ہے، جو لوگ نفرتیں پھلاتے ہیں ان کو گرفتار کیا جائے، سوشل میڈیا پر پابندی حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت ایسے عناصر کے خلاف کاروائی کرے، ہم دونوں فریق رکاوٹ نہیں بنیں گے۔

دوسری جانب، ٹل سے پاراچنار جانے والے گاڑیوں کے قافلے کی روانگی کا بھی امکان ہے۔تاجر رہنما حاجی رؤف کے مطابق 100 سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیاں ہنگو میں موجود ہیں جو قافلے میں شامل ہوں گی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق، معاہدے کے تحت بنکرز کی مسماری کا عمل جاری ہے اور اب تک خار کلی اور بالش خیل میں 24 بنکرز گرائے جا چکے ہیں۔ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ بنکرز کی مسماری کا کام آج بھی جاری رہے گا۔