بنکاک: تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی پولیس نے سرحدی علاقے میں ایک عمارت میں کارروائی کرکے پاکستانیوں سمیت 215 غیرملکیوں کو بازیاب کروایا جن سے آن لائن فراڈ اور اسکیم سینٹر میں جبری کام لیا جارہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے بتایا کہ جرائم پیشہ گروپس کی جانب سے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے پورے جنوب مغربی ایشیا ہزاروں لوگوں کو مذکورہ علاقوں میں لایا گیا تاکہ ان سے فراڈ سینٹر اور غیرقانونی آن لائن مراکز میں جبری طور پر کام لیا جائے۔
اقوام متحدہ نے 2023 میں ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق غیرقانونی مراکز تیزی سے فروغ پا رہے ہیں اور یہاں سے سالانہ بنیاد پر اربوں ڈالر کمائے جاتے ہیں۔
حکام نے اتوار کو کمبوڈیا کے سرحدی صوبے بینٹیے میانچے کے علاقے پوئیپٹ میں واقع تین منزلہ عمارت میں کارروائی کی۔
تھائی حکومت کے ترجمان جیرایو ہاؤنسب نے بیان میں کہا کہ فراڈ سینٹر سے رہا کروائے گئے افراد میں 109 تھائی، 50 پاکستانی، 48 بھارتی تھے، 5 کا تعلق تائیوان اور 3 انڈونیشیا سے لائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے لیے سائبر فراڈ کے شبہے میں مطلوب افراد کی کارروائی کے دوران عمارت سے رہائی کروائے جانے والے تھائی شہریوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی فراڈ مراکز کو روکنے کے لیے ہونے والی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں کی گئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ فراڈ سینٹر کئی برسوں سے کام کر رہے تھے لیکن اب چینی اداکار وان شنگ کو تھائی لینڈ میں پرکشش نوکری کا لالچ دے کر بلا کر اغوا کرنے اور میانمار میں ایک اسکیم سینٹر منتقل کرنے کے اقدام کے بعد پر اسکروٹنی کا عمل بہت سخت کردیا گیا ہے۔
تھائی فوج نے میڈیا کو بتایا کہ چین نے گزشتہ چند روز کے دوران اپنے 621 شہریوں کو اسکیم سینٹرز سے بازیاب کروایا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos