دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا، فوٹو سوشل میڈیا
دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا، فوٹو سوشل میڈیا

خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے

نوشہرہ: اکوڑہ خٹک دھماکے کی ابتدائی رپورٹ خیبر پختونخوا حکومت کو موصول  ہو گئی، جس میں تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ خودکش حملہ آور سیڑھیوں کے قریب موجود تھا۔ ذرائع کے مطابق مولانا حامد الحق نماز پڑھ کر نکلے تو دہشت گرد نے انہیں نشانہ بنایا۔

ذرائع تحقیقاتی ٹیم  کے مطابق دھماکے کا ٹارگٹ مولانا حامد الحق ہی تھے۔ دھماکے میں 3 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جب کہ خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضا بھی مل گئے ہیں۔

ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ دھماکے میں مولانا حامد الحق کو ٹارگٹ کیا گیا۔  انہوں نے بتایا کہ مسجد کے ساتھ ملحقہ ایریا میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا۔

اکوڑہ خٹک مدرسے میں پولیس کے 23 اہل کار ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ مولانا حامد الحق کو 6 پولیس اہل کار سیکیورٹی کے لیے فراہم کیے گئے تھے۔ اکوڑہ خٹک مدرسے کے انٹری گیٹس پر مدرسہ انتظامیہ کی بھی سیکیورٹی موجود تھی۔