اسلام آباد: ریاست مخالف پروپیگنڈے کے الزام میں وضاحت کے لیے طلب کیے گئے 25 پی ٹی آئی رہنماؤں میں سے چند جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے پر پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں کو طلب کیا گیا تھا جس کے لیے جے آئی ٹی قائم کی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی کے سامنے چند پی ٹی آئی رہنما پیش ہوئے۔
چیئرمین بیرسٹر گوہر پیش ہوئے جن سے ڈیڑھ گھنٹے تک جے آئی ٹی نے سوالات کیے اور وہ جوابات دیتے رہے۔ رؤف حسن اور شاہ فرمان بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، عالیہ حمزہ اور کنول شوزب کی جانب سے وکلا پیش ہوئے۔
سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈا کرنے پر پی ٹی آئی کے 25 رہنماؤں کو طلب کیا گیا تھا جس کے لیے جے آئی ٹی قائم کی گئی۔
جے آئی ٹی نے جن رہنماؤں کو طلب کیا تھا ان میں گوہر علی خان، سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوزب، تیمور سلیم خان، اسد قیصر اور شاہ فرمان شامل ہیں جنہیں نوٹسز جاری کردیے گئے تھے۔
جے آئی ٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری سمیت سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سید سلمان رضا زیدی، موسیٰ ورک اورعلی حسنین ملک کو بھی طلبی کے نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos