آیئے قومی مفاد مقدم رکھیں اور ذاتی اور سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں، فوٹو سرکاری میڈیا
آیئے قومی مفاد مقدم رکھیں اور ذاتی اور سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں، فوٹو سرکاری میڈیا

دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کے فیصلے کی حمایت نہیں کر سکتا،صدر آصف زرداری

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہاہے کہ ملک کو یکجہتی اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کے فیصلے کی حمایت نہیں کر سکتا۔

صدر مملکت آصف علی  زرداری نے پارلیمنٹ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، پارلیمانی سال کے آغاز پر اس ایوان سے بطور سویلین صدر8 ویں بار خطاب کرنا میرے لیے اعزاز ہے، یہ لمحہ ہمارے جمہوری سفر کے تسلسل کا عکاس ہے۔

صدر مملکت نے کہاکہ ہمیں پاکستان کے بہتر مستقبل کیلیے عزم کے ساتھ کام کرنا ہے،ہمیں ملک میں گڈگورننس اور سیاسی استحکام کو فروغ دینا ہے،ہمیں اپنے جمہوری نظام کی مضبوطی کیلیے مل کر کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے،ملک کو یکجہتی اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے،ٹیکس نظام میں اصلاحات وقت کا تقاضا ہے،ٹیکس کے نظام میں بہتری لانا ہوگی،پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دینی ہے۔عوامی بہبود کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی،صدر مملکت نے کہاکہ ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے،پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے،

صدر آصف زرداری نے کہاکہ ایوان بہتر طرز حکمرانی، سیاسی اور اقتصادی استحکام کے فروغ پر توجہ مرکوز کرے،ہماری عوام نے اپنی امیدیں پارلیمنٹ سے وابستہ کررکھی ہیں۔ ہمیں عوامی خدمت کے شعبے پر بھرپورتوجہ دینا ہوگی،ہمیں عوام کی توقعات پر پورا اترانا چاہئے،ان کا کہناتھا کہ جمہوری نظام مضبوط کرنے، قانون کی حکمرانی پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے، پاکستان کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلیے مزید محنت کرنا ہوگی۔

صدر مملکت  نے کہاکہ ملک کو معاشی ترقی کے مثبت راستے پر ڈالنے کیلئے حکومت کی کوششوں کو سراہتا ہوں،براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، سٹاک مارکیٹ بھی تاریخی بلندسطح پر پہنچ گئی،حکومت نے پالیسی ریٹ کو 22فیصد سے کم کرکے 12فیصد کردیا،دیگر معاشی اشاریوں میں بھی بہتری آئی۔

در مملکت کاکہناتھا کہ ہمارے ملک کی آبادی کا ڈھانچہ بدل چکا ہے،انتظامی مشینری میں تذوایراتی سوچ کی کمی، آبادی میں اضافے نے حکمرانی کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے،اس ایوان کو اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہئے،آئیے اپنی معیشت بحال کرنے، جمہوریت مضبوط کرنے، قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے کیلیے مل کر کام کریں،آیئے قومی مفاد مقدم رکھیں اور ذاتی اور سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں،ایسا پاکستان بنانے کی کوشش کریں جو منصفانہ ، خوشحال اور ہمہ گیر ہو، آیئے اس پارلیمانی سال کا بہترین استعمال کریں،آئینی فریم ورک میں فیڈریشن کی  نمائندگی میرا فرض ہے،جب محترمہ بے نظیر بھٹو کو قتل کیا گیا تو میں نے ’’پاکستان کھپے‘‘کا نعرہ لگایا،میرے لئے پاکستان ہمیشہ پہلے آتا ہے۔

صدر زرداری کاکہناتھا کہ ملکی اور علاقائی روابط خوشحال پاکستان کیلئے بنیادی حیثیت کے حامل ہیں،بنیادی صحت کی سہولیات پر توجہ دی جانی چاہئے،ایک مضبوط اور موثر ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، روڈ نیٹ ورکس، جدید ریلوے کی ضرورت ہے،بلوچستان ، گلگت بلتستان پاکستان کی اسٹرٹیجک سرحدیں ہیں، ہمارے قومی معیشت کیلیے ناگزیر ہیں،وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیتا ہوں کہ زراعت کے شعبے کو مستحکم بنائیں، زراعت ہمارے معیشت کااہم ستون ہے،زرعی شعبے میں جدید طریقے، بہتر بیج کی تیاری کی ضرورت ہے،زرعی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری، زمین کو زیادہ پیداواری بنا کر روزگار کے مواقع پیدا کریں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ صدر مملکت کی حیثیت سے میرا آئینی فرض ہے، محب وطن پاکستانی کی حیثیت سے میری ذاتی ذمہ داری ہے کہ میں ایوان اور حکومت کو خبردار کروں کہ آپ کی کچھ یک طرفہ پالیسیاں وفاق پر شدید دباؤ کا باعث بن رہی ہیں، خاص طور پر، وفاقی اکائیوں کی شدید مخالفت کے باوجود حکومت کا دریائے سندھ کے نظام سے مزید نہریں نکالنے کا یکطرفہ فیصلہ میں اس تجویز کی بطور صدر حمایت نہیں کر سکتا، میں اس حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس موجودہ تجویز کو ترک کرے، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرے تاکہ وفاق کی اکائیوں کے درمیان متفقہ اتفاق رائے کی بنیاد پر قابل عمل، پائیدار حل نکالا جا سکے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ آئیے ہم ایک ایسا پاکستان بنانے کی کوشش کریں جو منصفانہ، خوشحال اور ہمہ گیر ہو، آئیے اس پارلیمانی سال کا بہترین استعمال کریں۔