کوئٹہ: بلوچستان ریلوے کے ایک افسر نے تصدیق کی ہے کہ منگل کی دوپہر جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے مسافروں میں سے عورتوں اور بچوں سمیت کم ازکم 80 کو چھوڑ دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 80 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے بازیاب کروالیا، بازیاب ہونے والوں میں 43 مرد، 26 عورتیں اور 11 بچے شامل ہیں۔
بی بی سی کے مطابق بتایا گیا ہے کہ انھیں ٹرین سے اتار دیا گیا تھا اور وہ اب پانیر ریلوے اسٹیشن کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ریلوے افسر نے مزید کہا کہ رہائی پانے والے افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کےدرمیان شدید فائرنگ جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے 13 دہشت گرد ہلاک کردیے ہیں اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔ زخمی مسافروں کو قریبی اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس ٹرین میں 400 سے زیادہ افراد سوار ہیں اور شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے منگل کو ڈھاڈر کے مقام پر ٹرین پر حملہ کیا اور وہاں واقع ایک سرنگ میں اسے روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ حکام کی جانب سے کلیئرنس آپریشن کے حوالے سے بتایا گیا ہے تاہم اس حوالے سے مزید کوئی اطلاع سامنے نہیں آ رہی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos