کوئٹہ: جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنیوالے دہشتگردوں کیخلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے جبکہ بقیہ یرغمالیوں کے پاس خودکش بمبار بیٹھے ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بتایا ہے کہ اب تک 190 مسافروں کو دہشت گردوں سے بازیاب کروا لیا گیا ہے، اب تک 30 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جا چکا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران 190 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروا لیا، جن میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں۔
گزشتہ شب بازیاب کروائے گئے مسافروں میں سے 57 کو کوئٹہ پہنچایا گیا جبکہ 23 مچھ اور آب گم میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھہر گئے۔ بازیاب مسافروں میں 37 زخمی اسپتال منتقل کر دیے گئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق عورتوں اور بچوں کی خود کش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی اختیاط برتی جا رہی ہے،باقی ماندہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔جعفر ایکسپریس ٹرین کی تین سے چار بوگیوں میں آپریشن کلیئر کر لیا گیا ہے۔
ٹرین 11 مارچ کی صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کر دی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، ساتھ ہی متعدد مسافر بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
عینی شاہدین اور لیویز ذرائع کے مطابق مچھ کی پہاڑیوں کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا ہے، جہاں جعفر ایکسپریس کو روک دیا گیا۔
کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل
جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل کر دی گئی۔
ریلوے حکام کے مطابق آج کوئٹہ سے کوئی بھی ٹرین تاحکم ثانی نہیں چلے گی۔
ریلوے انتظامیہ کے مطابق کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کی سیکورٹی مزید بڑھا دی گئی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔
کوئٹہ سے ریلیف ٹرین مچھ کے لیے آج روانہ کی جائے گی جس میں طبی عملہ، میڈیکل سامان اور دیگر اشیاء ریلیف ٹرین پر روانہ کی جائیں گی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos