مفتی منیر شاکر پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت

پشاور میں مفتی منیر شاکر پر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 600 گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا، جو مسجد کے چھوٹے گیٹ کے ساتھ نصب تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی مفتی منیر شاکر مسجد میں داخل ہوئے، بارودی مواد پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گئے جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔

حکام کے مطابق جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر اہم شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں، جبکہ تحقیقات مزید جاری ہیں تاکہ واقعے کے ذمہ داروں کا سراغ لگایا جا سکے۔

گزشتہ روز پشاور کے علاقے ارمڑ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں مفتی منیر شاکر انتقال کر گئے تھے۔ مفتی منیر شاکر کے ساتھ تین مزید افراد زخمی ہوئے تھے، زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں مفتی منیر شاکر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جاملے۔

تھانہ ارمڑ کے ایس ایچ او نور محمد کے مطابق مفتی منیر شاکر کے ہجرے کے مرکزی دورازے کے قریب دیسی ساختہ بارودی مواد کا دھماکا ہوا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں خوشحال، عابد اور سید نبی بھی شامل ہیں۔

سی سی پی او قاسم علی خان کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں، مفتی منیر شاکر دھماکے کا اصل ہدف تھا، واقعے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں، پولیس اور سی ٹی ڈی مشترکہ تفتیش کررہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔