کوئٹہ: سابق کمشنر کوئٹہ افتخار جوگزئی کی بیٹی نے مبینہ طور پر نجی ایئرلائن کے عملے پر حملہ کردیا، جس پر اے ایس ایف نے سابق کمشنر اور ان کی بیٹی کو تحویل میں لے لیا۔
نجی ائیرلائن کے عملے کے مطابق سابق کمشنر کوئٹہ افتخار جوگزئی کی بیٹی صائمہ نے والد کے ہمراہ سفر کے دوران خاتون فضائی میزبان سے تلخ کلامی کرتے ہوئے اس کی ناک پر مکہ دے مارا جس سے فضائی میزبان زخمی ہو گئیں۔
واقعہ گزشتہ روز کوئٹہ سے اسلام آباد جانے والی سرین ایئر کی فلائٹ نمبر 540 میں پیش آیا تھا، جہاں سابق کمشنر کوئٹہ اور ان کی بیٹی نے کوئٹہ ایئر پورٹ پر چیک ان کرتے وقت بھی عملے سے بدتمیزی کی تھی۔
طیارے میں داخل ہونے کے بعد جب خاتون فضائی میزبان نے صائمہ جوگزئی سے سیٹ بیلٹ باندھنے اور کھانے کی میز بند کرنے کو کہا تو صائمہ جوگزئی آپے سے باہر ہوگئیں، غیر شائستہ زبان استعمال کی اور شورشرابہ کیا۔
ذرائع کے مطابق مسافر کے اس رویہ کے متعلق فضائی میزبان نے کپتان کو آگاہ کیا جس پر کپتان کنٹرول ٹاور سے رابطہ کر کے طیارہ رن وے سے واپس لے آیا۔
ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کو طیارے میں فوری طور پر طلب کرلیا گیا۔ کپتان نے باپ اور بیٹی کو آف لوڈ کرنے کے لیے کہا لیکن صائمہ جوگزئی نے طیارے سے اترنے سے انکار کردیا۔
ذرائع کے مطابق صائمہ جوگزئی نے غصے میں فضائی میزبان کو مکہ دے مارا۔ چہرے پر مکہ لگنے سے خاتون فضائی مسافر کی ناک سے خون نکلنے لگا جبکہ ایک دانت بھی ٹوٹ گیا۔
فضائی میزبان کے زخمی ہوتے ہی اے ایس ایف نے دونوں باپ بیٹی کو حراست میں لے لیا۔ تاہم واقعہ کے بعد بلوچستان انتظامیہ نے ایئرلائن انتظامیہ پر معاملہ ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔
ایئر لائن انتظامیہ کے مطابق کمشنر کوئٹہ واقعہ کے بعد فوری طور پر کوئٹہ ائیرپورٹ پہنچے، انہوں نے اے ایس ایف سے صورتحال معلوم کر کے معاملہ رفع دفع کرنے کا کہا۔
ایئر لائن انتظامیہ کے مطابق کمشنر کوئٹہ نے باپ، بیٹی سے تحریری معافی نامہ لکھوایا، جس کے بعد باپ بیٹی کو جانے کی اجازت دی گئی۔
زخمی ایئر ہوسٹس کو ہسپتال روانہ کر دیا گیا۔ نجی ایئر لائن سرین ایر کی انتظامیہ نے واقعہ کی تصدیق کر دی ہے۔