اسلام آباد (نمائندہ امت) الفلاح قران انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ختم قران کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کی مہمان خصوصی ناظمہ زون سمیرا ظہور تھیں۔ الفلاح قران انسٹیٹیوٹ سواں گارڈن اسلام آباد میں منعقد ہونے والی اس پرنور محفل میں دور ہ قران مکمل کرنے والی خواتین اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔نظامت کے فرائض مدرسہ سامعہ محسن نے انجام دیے، تقریب کا آغاز خنسہ بلال نے تلاوت قران پاک سے کیا۔حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نعت رسول مقبول کا نذرانہ ثمن زبیر نے پیش کیا، نورین لقمان نے ترانہ پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سمیرا ظہور نے کہا کہ قرآن کریم پڑھنے کے ساتھ قرآن فہمی بہت ضروری ہے، قرآن کریم اللہ رب العالمین کا لازوال کلام ہے جو قیامت تک کی انسانیت کیلئے سرچشمہ ہدایت اور حق و باطل کی کسوٹی ہے،جس کا ہر حرف منارنور، ہر آیت مشعلِ راہ اور ہر جملہ ہدایت کی روشن دلیل ہے،قر آن مجید خالق کائنات کا وہ سدا بہار، دائمی، عالمی اورا نقلابی پیغام ہے، جو کتاب ہدایت بھی اور کتاب زندگی بھی ہے۔
سمیرا ظہور کا کہناتھا کہ قرآن و سنت عالم انسانیت کیلئے جامع دستور اور آئین ہدایت ہے۔غیر اسلامی نظام اور قوانین مسائل کا حل نہیں ہیں بلکہ پاکستان کی بقا و سلامتی نظام مصطفی کے عملی نفاذ ہی میں مضمر ہے،موجودہ دور کے تمام مسائل کا حل قران کی تعلیمات میں ہے اگر ہم اس بھنور سے نکلنا چاہتے ہیں تو انفرادی اور اجتماعی طور پر قران کے نفاذ کو یقینی بنانا ہوگا۔ اسماء بتول نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہما را معاشرہ صبر،برداشت،عفو درگزر،حسن سلوک،میا نہ روی جیسی بہترین خصلتوں سے محروم ہوتا جا رہا ہے جو کسی بھی معاشرے کی بربادی کا سبب ہے، ضرورت اس امر کی ہے قرآن کی فکر و تعلیمات پر عمل کرکے دنیا کے سامنے اسلام کی حقانیت کو پیش کیاجائے، جولوگ قرآن سنت کی اتباع کرتے ہیں انہیں عروج اور منزلت حاصل ہوتی ہے۔ اورجولوگ قرآن سے اپنا رشتہ توڑ لیتے ہیں انہیں رسوائی اور محرومی سے دوچار ہونا پڑتا ہے،آج ہماری تباہی کی اصل وجہ یہی ہے کہ ہم قران و سنت سے دور ہو چکے ہیں، جس رسی کو تھامنے کا حکم اللہ سبحانہ تعالیٰ نے دیا اسے ہم چھوڑ چکے ہیں۔آخر میں رعنا عالم نے انتہائی رقت آمیز لہجے میں دعا کرائی انفرادی دعاؤں کے علاوہ وطن عزیز پاکستان،فلسطین، کشمیر شام، لبنان،اور غزہ کے مسلمانوں کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں نم آنکھوں کے ساتھ اس تقریب کا اختتام ہوا۔