فائل فوٹو
فائل فوٹو

ٹرمپ غزہ کیلیے زیادہ خونخوار ثابت ہوئے

ندیم بلوچ :

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ غزہ کیلیے زیادہ خونخوار ثابت ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کو ان کی مقدس سرزمین سے انخلا پر مجبور کرنے کیلئے ٹرمپ نے صہیونی وزیراعظم کو کارپٹ بمباری جاری رکھنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ اس بار غزہ میں بمبار طیارے ایف 47 کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ جس سے واضح ہے کہ امریکی فضائیہ بھی غزہ میں قتل عام میں برابر کی شریک ہے۔

ہارٹیز کو ایک امریکی سیکیورٹی اہلکار نے غزہ پر ٹرمپ کے پلان کے حوالے سے بتایا کہ فلسطینیوں پر بمباری اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حماس خود رضاکارانہ طور پر اسرائیلی قیدی اور غزہ چھوڑنے کیلئے تیار نہ ہوجائے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس قتل عام میں امریکہ کو عرب ممالک سمیت دیگر مسلم ممالک کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ ان میں سے بعض مسلم ممالک قبلہ اول اور بیت المقدس کا سودا کرچکے ہیں اور وہ اسے اسرائیلی حصہ قرار دینے کیلئے تیار ہیں۔ البتہ اس اقدام کے خلاف یمن تنہا اسرائیل اور امریکہ جیسی سپر پاور ریاست کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ امریکی جیٹ طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کیلئے فضائی چھاپے مارے جارہے ہیں۔ اس کے جواب میں حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ہیری ٹرومین پر حملہ کیا ہے۔ دریں اثنا باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ حوثی کے سینیئر اہلکار امریکی فضائی حملوں سے بچنے کیلئے دارالحکومت صنعا سے نکل گئے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے ہاتھوں شکست سے بچنے کیلئے امریکہ اور اسرائیل نے غزہ میں قید یہودی اور امریکی شہریوں کی قربانی کا دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جبکہ اس خبر کے لیک ہونے پر اسرائیل کے اندر مظاہروں میں بے پناہ شدت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ادھربین الاقوامی تنظیم یورو، میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ میں براہ راست قتل عام کے ذریعے نسل کشی کی جنگ دوبارہ شروع کی۔ اس کے بعد قابض فوج اوسطاً ہر 24 گھنٹے میں 103 سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کر رہی ہے۔

تازہ کارروائی میں دو لاکھ سے زائد افراد اپنے گھروں سے محروم ہوگئے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے مسلسل دسویں روز بھی غزہ پر تباہ کن بمباری کا سلسلہ جاری رکھا۔ 18 مارچ 2025 سے اب تک شہدا کی تعداد 830 تک پہنچ گئی ہے۔ 1787 زخمی ہیں۔ جبکہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک صہیونی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ ایک لاکھ 13 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔