مری میں نوجوان کے قتل کے خلاف لواحقین اور اہل علاقہ کی جانب سے جاری احتجاج 24 گھنٹے بعد ختم کر دیا گیا.
انتظامیہ کی جانب سے 20 دن کے اندر قاتل کی گرفتاری کی یقین دھانی پر احتجاج ختم کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مری کے علاقے گھوڑا گلی میں نوجوان کے بہیمانہ قتل کے خلاف اہل علاقہ اور ورثا سراپا احتجاج بن گئے تھے۔گھوڑا گلی کے مقام پر میت سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا جس کی وجہ سے گزشتہ کئی گھنٹے سے مری کا آزاد کشمیر اور راولپنڈی اسلام آباد سے رابطہ منقطع ہو چکا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 29 رمضان المبارک کو افطار کے وقت معمولی تکرار پر گھوڑا گلی کے نواحی علاقے دناہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان خاور عباسی کو آکاش عباسی اور اس کے ساتھیوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا جس کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔
ورثاء اور اہل علاقہ نے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا اور قاتل کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جس پر کئی گھنٹے بعد اے ایس پی مری مذاکرات کے لیے آئے اور یقین دہانی کرائی کہ عید کے روز صبح 10 بجے تک ہر صورت میں ملزم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
ورثاء ڈیڈ لائن کے خاتمے اورقاتل کی عدم گرفتاری پر ایک بار پھر میت لے کر گھوڑا گلی کے مقام پر آگئے اور راولپنڈی سے مری جانے والی شاہراہ بند کر کے احتجاج کرنے لگے۔
بعد ازاں ڈپٹی کمشنر مری پولیس حکام کے ہمراہ دھرنے کے مقام پر پہنچے اور طویل مذاکرات کے بعد یقین دہانی کرائی کہ قاتل کو 20 دن کے اندر گرفتار کر لیا جائے گا جس پر احتجاج ختم کر دیا گیا اور شاہراہ کھول دی گئی۔