مافیا نے عدالتی حکم بھی ہوا میں اڑا دیا، فائل فوٹو
 مافیا نے عدالتی حکم بھی ہوا میں اڑا دیا، فائل فوٹو

میئر کراچی پارکنگ مافیا کے سامنے بے بس

محمد نعمان :
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا پارکنگ فری کرنے کا اعلان بے سود ثابت ہوا۔ پارکنگ مافیا نے موٹر سائیکل کے 50 اور گاڑی کھڑی کرنے کے 100روپے وصول کرنا شروع کر رکھے ہیں۔ بھتہ وصولی کے لیے ٹھیکے داروں کو ٹریفک پولیس کے بدعنوان اہلکاروں کی سرپرستی حاصل ہے۔ پارکنگ فیس نہ دینے و الے شہری کی موٹر سائیکل، ٹریفک پولیس کی مدد سے اٹھا لی جاتی ہے۔ شہر کی 106 سڑکوں پر دھندا کرنے والی پارکنگ مافیا کے کارندے نہ تو کے ایم سی کی جرسی پہن رہے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کی رسید شہریوں کو دی جارہی ہے۔ صرف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مافیا نے شہریوں سے لاکھوں روپے یومیہ بٹورے تھے۔

واضح رہے کہ مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ کے ایم سی، اب اپنے پیروں پر کھڑی ہے۔ کے ایم سی کے اکائونٹ میں 2 ارب روپے سے زائد موجود ہیں اور مزید کی توقع ہے۔ اس لیے کے ایم سی کو 4 سے 5 کروڑ روپے کی ضرورت نہیں۔ مرتضیٰ وہاب نے نوٹیفکیشن جاری کرکے شہریوں پر پارکنگ فیس کا بوجھ ہٹا دیا تھا اور ساتھ ہی اعلان کیا تھا کہ کے ایم سی کے نام پر غیر قانونی پیسے وصول کرنے والوں کے خلاف قانونی ایکشن لیا جائے گا۔

شہر کی 106 سڑکوں پر 46 سے زائد پارکنگ سائٹس کی فیس فری ہونے کے اعلان پر شہریوں نے میئر کراچی مرتضی ٰوہاب کو خوب سراہا تھا۔ لیکن یہ اعلان صرف دعوئوں کے حد تک محدود رہا ۔ پارکنگ مافیا نے شہرکے ساتوں اضلاع میں شہریوں سے من مانے پیسے وصول کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پارکنگ فیس کی اضافی وصولی پر پہلے بھی شہریوں نے عدالت کا رخ کیا تھا جس پر عدالت کی جانب سے فیصلہ سنایا گیا تھا کہ موٹر سائیکل کے 10اور بڑی گاڑی کے 20 روپے وصول کیے جائیں گے۔اس ضمن میں ٹھیکے داروں کو بھی آگاہ کیا گیا تھا کہ وہ پارکنگ سائٹس پر بورڈز آویزاں کریں جس پر پارکنگ فیس کے مذکورہ ریٹ لکھے ہوں۔ لیکن ایسا کہیں بھی ہوتا دکھائی نہیں دیا اور پارکنگ مافیا نے عدالتی حکم بھی ہوا میں اڑا دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ عدالتی فیصلے کے بعد کے ایم سی نے اپنے ٹھیکے داروں کو آگاہ کیا کہ وہ پارکنگ کی پرچیوں پر کسی قسم کی رقم کا ذکر نہ کریں۔ رمضان المبارک سے قبل شہریوں سے موٹر سائیکل کے 30 اور بڑی گاڑی کے 50 روپے وصول کیے جارہے تھے۔ لیکن جیسے ہی میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے پارکنگ فری کرنے کا اعلان کیا تو پارکنگ مافیا نے من مانی قیمتیں وصول کرنا شروع کردیں۔ شروع میں شہریوں کی جانب سے پارکنگ فیس وصولی کی وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں، لیکن کسی بھی پارکنگ سائٹ پر کوئی کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی اور نہ ہی کے ایم سی شعبہ چارجڈ پارکنگ کا عملہ نگرانی کے لیے سائٹس پر سروے کے لیے گیا، جس کے باعث ٹھیکے داروں اور ان کے کارندوں نے ازخود شہریوں سے موٹر سائیکل کے 50 اور کار کے 100روپے وصول کرنا شروع کردیے۔ پیسے نہ دینے والے شہری سے بدتمیزی کی جاتی ہے اور دھمکی دی جاتی ہے کہ وہ اگر پیسے ادا نہیں کرے گا تو اس کی موٹر سائیکل یہاں سے اٹھا لی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میئر کراچی کے اعلان کے بعد ٹھیکے داروں کی ایک بڑی تعداد نے ایم سی ہیڈ آفس کا رخ کیا تھا، جس پر انہیں تسلی دی گئی تھی کہ وہ پارکنگ فیس وصول کریں، کے ایم سی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔ پارکنگ مافیا نے فیس وصولی کے لیے ٹریفک پولیس کی بھی مدد لی، جو شہری پارکنگ فیس ادا نہیں کرتا اس کی موٹر سائیکل یا گاڑی ٹریفک پولیس کے ذریعے اٹھا لی جاتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔